تحریک انصاف کے ارکان میں پارلیمانی کمیٹیوں سے استعفوں کے معاملے پر ابہام پایا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق بانی تحریک انصاف نے صرف حکومتی کمیٹیوں سے استعفے دینے کی ہدایت کی ہے۔
تاہم سیاسی کمیٹی نے ان استعفوں کو پارلیمانی کمیٹیوں بالخصوص پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے بھی جوڑ دیا ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق بانی تحریک انصاف سے وکلا نے صرف حکومتی کمیٹیوں سے استعفے کے معاملے پر مشاورت کی تھی۔
ان کا مؤقف ہے کہ جن کمیٹیوں کی سربراہی اپوزیشن کے پاس ہے وہ تحریک انصاف اپنے پاس رکھے گی۔

دوسری جانب حکومت کی زیر نگرانی چلنے والی تمام کمیٹیوں سے استعفے اسپیکر قومی اسمبلی کو ارسال کیے جا رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ بانی تحریک انصاف اور پارٹی کی ٹوئٹ میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا نام بھی شامل کرایا گیا۔
سیاسی کمیٹی کے اعلامیے میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے ذکر کو بیرسٹر گوہر کا فیصلہ قرار دیا جا رہا ہے۔ بعض ارکان کا کہنا ہے کہ پارلیمانی کمیٹیوں میں بطور چیئرمین کام کرنے والے ارکان کو اب تک واضح ہدایات موصول نہیں ہو سکیں۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی کمیٹیوں میں شامل فیصل امین گنڈاپور اور آصف خان نے اپنے استعفے جمع کرا دیے ہیں۔
واضع رہے کہ ابھی تک حکومت یا قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔ سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق آئندہ دنوں میں تحریک انصاف کی پالیسی مزید واضح ہونے کا امکان ہے۔