اسرائیلی فوج نے بدھ کے روز اعلان کیا ہے کہ یمن کی جانب سے داغا گیا ایک میزائل اسرائیلی فضائیہ نے فضا میں کامیابی سے تباہ کر دیا ہے۔
فوج کے مطابق حملے کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں ہوائی حملے کے سائرن بجائے گئے۔
حوثی باغیوں کے ترجمان یحییٰ سریع نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ان کا ہدف تل ابیب کے قریب واقع بن گوریان ایئرپورٹ تھا۔
ان کے مطابق اس کارروائی میں ہائپر سونک بیلسٹک میزائل استعمال کیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ یہ حملہ فلسطینیوں کی حمایت میں کیا گیا۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب حوثی باغی اکتوبر 2023 سے اسرائیل پر میزائل اور ڈرون حملے کر رہے ہیں۔ ان حملوں کا آغاز حماس کے اسرائیل پر حملے اور اس کے نتیجے میں شروع ہونے والی غزہ جنگ کے بعد ہوا۔

اسرائیل نے جوابی کارروائی میں یمن کے مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا ہے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق حالیہ حملے اتوار کے روز کیے گئے جن میں کم از کم دس افراد ہلاک اور نوے سے زائد زخمی ہوئے۔
فوج کا کہنا ہے کہ نشانہ بننے والے مقامات میں صدارتی محل کے قریب ایک عسکری کمپاؤنڈ، بجلی کی تنصیب اور ایندھن کا ذخیرہ شامل تھے۔
مزید براں فوج کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں کا مقصد اسرائیل پر جاری حملوں کا سدباب کرنا ہے۔ اسرائیلی حکام نے مزید حملوں کا عندیہ بھی دیا ہے۔
دوسری جانب یمن کے حوثی گروہ نے اپنے حملوں کو فلسطینی عوام کی حمایت قرار دیا ہے۔
واضع رہے کہ تاحال اس تازہ کشیدگی پر اقوام متحدہ یا کسی علاقائی حکومت کی جانب سے باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ صورتحال خطے میں مزید عدم استحکام کا سبب بن سکتی ہے۔