پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کے آغاز سے ہی تیزی کا رجحان دیکھا گیا ہے۔
صبح 10 بج کر پانچ منٹ پر کے ایس ای 100 انڈیکس میں 272 پوائنٹس یا صفر اعشاریہ 18 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور انڈیکس 148890 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
اس تیزی کی وجہ آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینکس، آئل اور گیس ایکسپلوریشن کمپنیوں، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں، فارماسیوٹیکل اور پاور جنریشن کے شعبوں میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی بنی۔ حبکو، سوئی ناردرن گیس، سوئی سدرن گیس، او جی ڈی سی، پی او ایل، حب پاور، میزان بینک، ایچ بی ایل اور نیشنل بینک کے شیئرز مثبت زون میں دیکھے گئے۔
یہ تیزی ایک اہم مالی پیش رفت کے بعد دیکھنے میں آئی۔ مشیر خزانہ خرم شہزاد نے اتوار کے روز بتایا کہ پاکستان نے ملکی تاریخ میں پہلی بار دو ہزار چھ سو ارب روپے کا قرضہ قبل از وقت واپس کر دیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ نے صرف انسٹھ دن میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو ایک ہزار چھ سو ارب روپے سے زائد کا واجب الادا قرضہ واپس کر دیا۔ انہوں نے اس عمل کو ایک غیر معمولی اقدام اور تاریخی کارنامہ قرار دیا۔

گزشتہ ہفتے کے دوران پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان غالب رہا تھا۔ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے مسلسل فروخت اور مختلف شعبوں کی کمزور کارکردگی کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس 875 پوائنٹس یا صفر اعشاریہ چھ فیصد کمی کے ساتھ 148618 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
عالمی سطح پر پیر کو ایشیائی حصص میں ملا جلا رجحان دیکھا گیا۔ جاپان کا نکئی انڈیکس صفر اعشاریہ نو فیصد نیچے گیا جبکہ جنوبی کوریا کی مارکیٹ میں بھی کمی دیکھی گئی۔
ایم ایس سی آئی کا جاپان سے باہر ایشیا پیسیفک حصص کا انڈیکس صفر اعشاریہ ایک فیصد نیچے رہا۔ امریکا میں تعطیل کے باعث کاروباری سرگرمیاں محدود رہیں تاہم وال اسٹریٹ اور یورپی فیوچرز میں معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
واضع رہے کہ ماہرین کے مطابق آئندہ دنوں میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی یا مندی کا انحصار ملکی معاشی فیصلوں، سرمایہ کاروں کے اعتماد اور عالمی مالیاتی رجحانات پر ہوگا۔