Follw Us on:

مریم نواز کا جلالپور جٹاں اور شہباز پور فلڈ ریلیف کیمپس کا دورہ: ’حکومت متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہے‘

مادھو لعل
مادھو لعل
Pmln
متاثرہ خاندانوں کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں، حکومت ان کے ساتھ ہے، مریم نواز (فوٹو: فیسبک)

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف مسلسل دسویں روز سیلاب متاثرین کے درمیان رہیں۔ وہ جلالپور جٹاں کے نواحی علاقے شہباز پور فلڈ ریلیف ٹینٹ سٹی اور گورنمنٹ کالج میں قائم فلڈ ریلیف کیمپ پہنچیں، جہاں متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی۔

مریم نواز نے خواتین اور بچوں کو تحائف پیش کیے، ننھی بچی سے بات چیت کی اور اسے پیار بھی کیا۔ انہوں نے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ٹینٹ میں بیٹھ کر سہولیات، کھانے، ادویات اور صفائی کے انتظامات کا جائزہ لیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے ذیابیطس کی ایک بزرگ خاتون مریضہ کو خود فیلڈ ہسپتال پہنچایا اور انسولین و ضروری سامان فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ ایک آبدیدہ نوجوان کو گھر کی تعمیر میں مکمل معاونت کی یقین دہانی کرائی اور بھینس کے نقصان پر معمر شخص کو دلاسہ دیا۔

انہوں نے شہباز پور پل، “کلینک آن بوٹس” اور ریسکیو ٹیموں کا معائنہ کیا، ریسکیو اہلکاروں کو شاباش دی اور انعامات دینے کا اعلان کیا۔

Mariyam nawaz ii
وزیراعلیٰ پنجاب نے ذیابیطس کی ایک بزرگ خاتون مریضہ کو خود فیلڈ ہسپتال پہنچایا۔ (فوٹو: فیسبک)

ضلع گجرات میں 24 تھرمل امیجنگ ڈرونز کے ذریعے سرویلنس جاری ہے، جن کی مدد سے اب تک 55 افراد اور 57 مویشیوں کو بحفاظت نکالا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی گئی کہ گجرات کے 95 موضع اور 23 ہزار آبادی سیلاب سے متاثر ہوئی۔ 20 ریلیف کیمپ قائم ہیں، جہاں علاج، ادویات اور اشیائے ضروریہ فراہم کی جارہی ہیں۔ اب تک 2200 افراد کو ریسکیو اور 395 کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا، 3346 مریضوں کا علاج ہوا۔

مزید پڑھیں: ’سیلاب کی آڑ میں مہنگائی‘، پنجاب میں آٹے کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانے کے لیے دفعہ 144 نافذ

سیلاب متاثرین میں خیمے، خوراک، دودھ، پینے کا پانی، خشک راشن بیگز، انسداد ڈینگی اسپرے اور مچھر دانی تقسیم کی جا رہی ہیں۔ لائیو اسٹاک کیمپ میں 1450 جانور منتقل اور 5960 کی ویکسینیشن کی جا چکی ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں، حکومت ان کے ساتھ ہے، جہاں جہاں لوگ بیٹھے ہیں وہاں ٹینٹ لگائے جا رہے ہیں، صاف پانی اور کھانا فراہم کیا جا رہا ہے۔

مادھو لعل

مادھو لعل

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس