ملک بھر میں حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال سے جانی و مالی نقصان کی تفصیلی رپورٹ این ڈی ایم اے نے جاری کردی ہے، جس کے مطابق ملک بھر میں مختلف واقعات میں اب تک 905 افراد جاں بحق اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں پنجاب میں 231، خیبر پختونخوا میں 502، سندھ میں 58، بلوچستان میں 26، گلگت بلتستان میں 41 اور آزاد کشمیر میں 38 افراد شامل ہیں، جن میں 516 مرد، 149 خواتین اور 240 بچے شامل ہیں۔
این ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے اب تک سات ہزار 850 گھروں کو جزوی یا مکمل نقصان پہنچا ہے۔
سب سے زیادہ نقصان خیبر پختونخوا میں رپورٹ ہوا ہے، جہاں دو ہزار 500 سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا، جب کہ پنجاب میں 233، بلوچستان میں 680، گلگت بلتستان میں 480 اور آزاد کشمیر میں ایک ہزار 880 گھر متاثر ہوئے ہیں۔

این ڈی ایم اے کے مطابق حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال میں تقریباً چار ہزار 200 ریسکیو آپریشن کیے گئے، جن کے ذریعے 21 لاکھ 60 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ پنجاب میں تین ہزار 500 آپریشنز کے دوران 20 لاکھ 35 ہزار افراد کو ریسکیو کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : بلاول بھٹو کا دورہ قصور: ’اس حقیقت کو تسلیم کرنا چاہیے کہ مریم نواز متاثرین کی بحالی کے لیے بہت محنت کررہی ہیں‘
خیبر پختونخوا میں 211 آپریشنز میں 14 ہزار 400 افراد، سندھ میں 420 آپریشنز میں دس ہزار 940 افراد، بلوچستان میں چار آپریشنز میں 19 افراد، گلگت بلتستان میں 25 آپریشنز میں ایک ہزار 50 افراد، جب کہ آزاد کشمیر میں 18 آپریشنز میں 950 افراد کو ریسکیو کیا گیا۔
واضح رہے کہ اب تک ملک بھر میں ایک لاکھ 74 ہزار ریلیف پیکٹ تقسیم کیے گئے، جن میں لائف جیکٹس، کشتیاں، ٹینٹس، رضائیاں، مچھر دانیاں، میٹریس، راشن بیگز اور گھریلو استعمال کی دیگر اشیاء شامل تھیں۔

این ڈی ایم اے کے مطابق ملک بھر میں تین ہزار 400 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ ان میں پنجاب میں 700، خیبر پختونخوا میں 310، سندھ میں 705، بلوچستان میں تین اور گلگت بلتستان میں 11 کیمپس شامل ہیں۔ ان کیمپس سے اب تک ایک لاکھ 24 ہزار افراد مستفید ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے اب تک 670 کلومیٹر سڑکیں اور 240 پل تباہ ہو چکے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں 430 کلومیٹر سڑکیں اور 52 پل، گلگت بلتستان و آزاد کشمیر میں 230 کلومیٹر سڑکیں اور 170 پل، جب کہ بلوچستان میں تین پل تباہ ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اب تک مختلف حادثات میں چھ ہزار 200 مویشی بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔