اسلام آباد کی مقامی عدالت نے شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے ہیں۔
بدھ کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد میں جوڈیشل مجسٹریٹ مبشر حسن چشتی نے علی امین گنڈا پور کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
وزیرِ اعلیٰ خیبرپختونخوا یا ان کے وکلا عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پر عدالت نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے۔ عدالت نے حکم دیا کہ علی امین گنڈا پور کو گرفتار کر کے 17 ستمبر کو عدالت کے سامنے پیش کیا جائے۔
علی امین گنڈا پور کے وکیل راجہ ظہور الحسن نے عدالت میں پیش ہو کر وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی استدعا کی۔ وکیل نے کہا کہ ‘سر آپ نے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیے، اب تو میڈیا پر یہ معاملہ چل چکا ہے، ملزم کی سبکی ہو گئی ہے۔
جس پر جج مبشر حسن چشتی نے جواب دیا کہ آپ ملزم کو پیش کریں، میں وارنٹ منسوخ کردوں گا، لیکن اگر آپ کا جونیئر بھی آ کر تاریخ لے لیتا تو میں کیس رکھ لیتا۔

اس کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ نے علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی استدعا مسترد کر دی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اس مقدمے میں ملزم کی غیر حاضری کے باوجود کارروائی جاری رہے گی۔
یاد رہے کہ یہ کیس 19 جولائی کو بھی سامنے آیا تھا جب ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے علی امین گنڈا پور کے خلاف شراب و اسلحہ برآمدگی کیس میں وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
حکومتی حکام نے اس معاملے پر کوئی سرکاری ردعمل نہیں دیا ہے تاہم قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری عدالت کے فیصلے کے مطابق ہیں اور آئندہ ملزم کی پیشی پر مزید کارروائی ہو سکتی ہے۔