پاکستان سے برطانیہ کے لیے براہ راست پروازوں کے آغاز کی حتمی تاریخ ابھی تک طے نہیں ہو سکی۔
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز ‘پی آئی اے’ اور ایئر بلیو دونوں ایئرلائنز تھرڈ کنٹری آپریشن ‘ٹی سی او’ لائسنس حاصل کرنے میں ناکام رہی ہیں جس کی وجہ سے پروازوں میں تاخیر ہو رہی ہے۔
یوکے ڈی ٹی ایف کی پابندیاں ختم ہوئے ایک ماہ سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے لیکن پاکستانی ایئر لائنز کو طیاروں کی کمی اور ایئر بلیو کو اپنے نیروباڈی طیارے ‘ایئر بس 320 ساختہ’ کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔
ایئر بلیو ترکی سے برطانیہ کے لیے آپریشن شروع کرے گی جب اسے اپنی ٹی سی او منظوری ملے گی۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان کے مطابق پاکستانی ایئر لائنز کو ابھی تک برطانیہ سے باضابطہ ٹی سی او منظوری نہیں ملی اور منظوری ملتے ہی براہ راست فلائٹس کا شیڈول جاری کر دیا جائے گا۔

پی آئی اے اور ایئر بلیو انتظامیہ نے کہا ہے کہ وہ ٹی سی او منظوری کا انتظار کر رہے ہیں اور پروازوں کی مکمل منصوبہ بندی کر چکے ہیں۔
پہلے 14 اگست پھر 16 اگست اور بعد میں ستمبر کے پہلے ہفتے کو پروازوں کے شروع ہونے کی تاریخ دی گئی تھی لیکن ابھی تک حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
واضع رہے کہ پاکستانی ایئر لائنز کے متعلقہ حکام کا کہنا ہے کہ انہیں امید ہے کہ منظوری جلد ملے گی جس کے بعد پروازوں کے آغاز کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا۔