انڈیا میں فوجی اہلکاروں نے کم تنخواہوں اور مراعات کی کمی کے خلاف ریاست بہار میں احتجاجی مارچ کیا اور مطالبہ کیا کہ ان کی شکایات پر فوری عمل درآمد کیا جائے، ورنہ احتجاج کو پورے ملک میں پھیلایا جائے گا۔
فوجی اہلکاروں نے انڈین میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہ مہنگائی اور کم تنخواہوں کے باعث وہ اپنے اہلِ خانہ کی ضروریات پوری نہیں کر پا رہے۔ ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ ان کے مطالبات پرانے ہیں، وہ تمام اداروں کو خطوط لکھ چکے ہیں لیکن سنوائی نہیں ہوئی۔
انڈین فوج کے ریٹائرڈ اہلکاروں کی یونین نے دعویٰ کیا کہ 112 ایمرجنسی سروس شروع ہونے کے بعد سے اب تک 15 سابق فوجی ڈیوٹی کے دوران ہلاک ہو چکے ہیں۔ یونین کے مطابق، ان سابق فوجیوں سے ایمرجنسی ڈیوٹی میں طویل اوقات کار لیا جا رہا ہے لیکن انہیں مناسب فلاحی سہولیات فراہم نہیں کی جا رہیں۔
In #India the province of #Bihar,
— Rubyy 🇵🇰 (@6__Rubyy) September 13, 2025
the #IndianArmy protested against its own #Indiangovt for not providing benefits & other essential needs.
It's unique & rare occurrence in the world that the #Army of a country in regular uniform #protests against its govt & threatens a strike. pic.twitter.com/PNLUCpcTj0
احتجاج میں شریک مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے ان کے مطالبات پورے نہ کیے تو یہ احتجاج بہار سے نکل کر پورے ملک میں پھیل جائے گا۔
انڈین تجزیہ کاروں کے مطابق یہ احتجاج مودی حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج ثابت ہو سکتا ہے، جو پہلے ہی کسانوں اور سرکاری ملازمین کے احتجاج کا سامنا کر رہی ہے۔ فوجی اہلکاروں کی جانب سے سڑکوں پر نکلنا انڈین حکومت کے لیے ایک نیا دباؤ پیدا کر سکتا ہے۔