روس نے یورپی ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ہر اس ریاست کے خلاف کارروائی کرے گا، جو اس کے منجمد اثاثے ضبط کرنے یا ان سے مالی فائدہ اٹھانے کی کوشش کرے گی۔ یہ وارننگ اس وقت سامنے آئی ہے جب یورپی یونین یوکرین کی مالی امداد کے لیے روس کے منجمد اثاثوں کو استعمال کرنے کا سوچ رہی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یورپی کمیشن کی صدر ارسولا فان ڈیر لیین ایسے منصوبے پر غور کر رہی ہیں، جس کے تحت روس کے یورپ میں منجمد اثاثوں کو استعمال میں لاتے ہوئے انہیں یوکرین کے لیے دفاعی امداد اور معاوضہ قرضوں کی مالی اعانت میں استعمال کیا جائے گا۔
روس کی سلامتی کونسل کے ڈپٹی چیئرمین اور سابق صدر دمتری میدویدیف نے ٹیلی گرام پر سخت پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر یورپی یونین نے ایسا کیا تو روس نہ صرف برسلز بلکہ انفرادی یورپی ریاستوں کا بھی پیچھا کرے گا۔ ہم تمام ممکنہ طریقوں، بین الاقوامی اور قومی عدالتوں میں کارروائی کریں گے اور اگر ضرورت پڑی تو عدالت کے باہر بھی جواب دیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ روس ان ممالک کے خلاف صدی کے آخر تک قانونی اور سیاسی اقدامات کرے گا، جو اس کی جائیداد پر قبضہ کریں گے۔
دوسری جانب یورپی ممالک کا مؤقف ہے کہ روس یوکرین میں جاری جنگ کا ذمہ دار ہے، جو دوسری جنگِ عظیم کے بعد یورپ کی سب سے مہلک زمینی جنگ ہے اور ماسکو کو ہی اس کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔

روسی حکومت کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اس کے اثاثوں پر قبضہ مغرب کی جانب سے چوری کے مترادف ہے اور یہ اقدام بین الاقوامی مالیاتی نظام پر اعتماد کو نقصان پہنچائے گا۔ ماسکو نے خبردار کیا کہ اس سے امریکی اور یورپی بانڈز اور کرنسیوں میں سرمایہ کاری کا اعتماد متزلزل ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : امریکی سیکرٹری خارجہ مارکو روبیو کی اسرائیل آمد، غزہ پر کارروائیوں میں شدت, 30 رہائشی عمارتیں گرا دیں
یاد رہے کہ سابق روسی صدر اس سے قبل بھی دھمکی دے چکے ہیں کہ روس مزید یوکرینی علاقے اپنے کنٹرول میں لے گا اور برطانیہ کے اثاثوں پر قبضہ کرے گا۔ یہ بیان برطانیہ کے اس اعلان کے بعد آیا تھا جب اس نے روس کے منجمد اثاثوں سے حاصل ہونے والے تقریباً ایک اعشیاریہ تین بلین ڈالرز کی رقم یوکرین کے لیے ہتھیاروں کی خریداری پر خرچ کیے تھے۔
واضح رہے کہ روس نے 2022 میں یوکرین پر فوجی کارروائی شروع کی تو امریکہ، یورپی یونین اور برطانیہ نے روسی مرکزی بینک اور وزارتِ خزانہ کے ساتھ لین دین پر پابندی عائد کر دی اور 300 سے 350 بلین ڈالرز مالیت کے روسی خودمختار اثاثے منجمد کر دیے۔ یہ اثاثے زیادہ تر یورپی، امریکی اور برطانوی حکومت کے بانڈز کی شکل میں یورپی سیکیورٹیز ڈپازٹریز میں رکھے گئے تھے۔