وزیراعظم شہباز شریف نے قومی انسداد پولیو مہم کی افتتاحی تقریب کے دوران بچوں کو قطرے پلا کر رواں سال کی پہلی مہم کا افتتاح کردیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ بدقسمتی سےگزشتہ سال یعنی 2024ء میں 77 کیسیز پورے ملک میں سامنے آئے،اس سال جنوری میں ایک کیس آیا ہے کاش یہ ایک کیس بھی سامنے نہ آتا۔
وزیراعظم کا کہنا ہے کہ یہ مہم پاکستان کے کروڑوں بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر نہ صرف اس مرض سے محفوظ کریں گے بلکہ پولیو کے خاتمے کے لیے یہ ٹیم شبانہ روز محنت کرتے ہوئے شہر، دیہات، اور پہاڑوں سمیت دور دراز علاقوں میں پہنچ کر بہت بڑی قومی ذمہ داری نبھائیں گے اور پولیو کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ کروڑوں بچوں کو قطرے پلا کر قوم کا مستقبل محفوظ کریں گے ،افغانستان سے باہمی تعاون سے پولیو کا خاتمہ کریں گے، ،ہم بھرپور کوشش کر رہے ہیں کہ ملک بھر میں پولیو کا خاتمہ کیا جا سکے،امید ہے پاکستان سے پولیو کا مکمل خاتمہ کرنے میں کامیاب ہوں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں پاکستان کے 26 اضلاح میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ہے،جس سے متعدد کیسز سامنے آنے کا خدشہ ہے۔دنیا بھر میں پولیو کی لہر ختم ہونے کے بعد افغانستان اور پاکستان میں پولیو کے نئے کیسز سامنے آنا دونوں ممالک کے لیے تشویش ناک ہے۔
نیشنل ایمرجنسی آپریشن سنٹر (این ای او سی) حکام کے مطابق ملک کے 26 اضلاع میں پولیو وائرس پایا گیا ہے ، بدین، گھوٹکی، حیدرآباد، جیکب آباد، قمبر، کراچی ایسٹ کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
نجی چینل دنیا نیوز کے مطابق کورنگی، ملیر، کراچی ساؤتھ، کیماڑی، میر پور خاص کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہونے کے ساتھ سجاول، باجوڑ، ڈی آئی خان، لکی مروت، پشاور، کوئٹہ، چمن، لورالائی کے ماحولیاتی نمونوں میں بھی پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
این ای او سی حکام کا مزید کہنا ہے کہ پنجاب میں لاہور، ملتان اور راولپنڈی کے ماحولیاتی نمونوں میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔