مرتضٰی وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ” کراچی میں پیپلزپارٹی کی قیادت اس شہر کی خدمت کر رہی ہے۔ 19 جون کو2023 کو اس شہر کی خدمت کا آغاز کیا تھا۔ لگ بھگ ڈیڑھ سال کا عرصہ ہمیں گزر چکا ہے۔ مثبت فیصلوں کے اثرات کراچی والوں کو نظر آ رہے ہیں”۔
انہوں نے کہا کہ” پیپلزپارٹی کا ایک ایک کارکن اس شہر کی خدمت میں مصروف ہے۔ ادارے کو چلانے کے لیے مالی وسائل ضرور ہونے چاہئیں۔ ملازمین کے حقوق دینے ہیں تو وسائل درکار ہوتے ہیں۔ ماضی کے میئر کہتے تھے ہمارے اختیارات اور وسائل نہیں ہیں۔ لیکن بات نیت کی ہوتی ہے وسائل کی نہیں۔”
ڈپٹی میئر سلمان عبداللہ مراد کے ہمراہ کے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ” آج ڈیڑھ سال بعد آپ کے سامنے اپنے آپ کو پیش کررہے ہیں۔ جو مثبت ثمرات جو ہمارے فیصلوں کے تھے وہ آنا شروع ہوگئے ہیں۔ نظام میں ہمیشہ بہتری اپنے آپ سے شروع کرنا ہوتا ہے۔ مالی اعتبار سے کے ایم سی ڈیڑھ سالوں میں بہتری آئی ہے”۔

ایم سی ہیڈ آفس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ” 2019 میں ایم کیو ایم کے میئر 87 کروڑ بارہ ماہ میں جمع کئے ۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سات ماہ میں 2.3 ارب روپےکی آمدن ہوئی ہے۔ کمہ لینڈ، اسٹیٹ، اینٹی انکروچمنٹ کی آمدنی میں اضافہ ہوا۔ ہر ٹاؤن ہمیں تنگ کرتا ہے ہمارے وسائل کے اوپر بہت سارے ٹاؤن قابض ہیں لیکن ہم نے ہار نہیں مانی۔ کے ایم سی 751اسکیموں پر کام کررہی ہے۔ ایک ہزار سے زائد اسکیمیں 2026جون تک مکمل کرلیں گے۔ ہماری بلدیہ عظمیٰ کراچی کے سات ماہ میں آمدنی بڑھ کر دو اعشاریہ تین ارب روپے ہوئی ہے”۔