پیٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتوں کے باعث دنیا بھر میں توانائی کے متبادل ذرائع ایندھن کے طور پر استعمال کے فروغ کے لیے کوششیں تیز ہو گئی ہیں۔ اس ضمن میں ہر ملک مستقبل میں اپنے بچاؤ کے لیے تدابیر اختیار کر رہا ہے کیونکہ فوری طور پر تمام تر عوام کو کسی متبادل ذرائع پر منتقل کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے۔
روز بہ روز پیٹرولیم مصنوعات پر انحصار بڑھتا جا رہا ہے، ایسے میں کیا متبادل ذرائع اس بھاری بوجھ کو اٹھا پائیں گے یا صرف تیل پر انحصار کم کریں گے؟ اس بات کا فیصلہ تو وقت آنے پر ہو جائے گا۔
تیل کی بڑھتی کھپت کے پیش نظر ہالینڈ کے انرجی ریسرچ سینٹر کے ڈائریکٹر اور توانائی امور کے سربراہ نے دنیا کو وارننگ دی ہے کہ تیل کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی ہیں اور وہ وقت جلد آنے والا ہے جب یہی قیمتیں آسمان پر پہنچ کر ہماری دسترس سے باہر ہو جائیں گی۔
ہالینڈ نے متبادل توانائی کے ذرائع تلاش کرتے ہوئے استعمال شدہ بیج سے ‘بائیو فیول’ کی پیداوار کے ایک پلانٹ کا افتتاح کیا ہے، عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچنے کے بعد یورپی ممالک نے گنے اور سبزیوں کی مدد سے ‘بائیو فیول’ کی تیاری کو فروغ دینے کے اقدامات شروع کر دیے ہیں، سولر آئل سسٹم کہلانے والا یہ پلانٹ پیور پلانٹ آئل پیدا کرتا ہے جو کسی بھی بڑی یا چھوٹی کار میں پٹرول کی جگہ استعمال کیا جا سکتا ہے
‘ایندھن کنگ’ بننے کی دوڑ میں فی الحال سب سے آگے ہائیڈروجن کا نام ہے۔
پیداواری لاگت زیادہ ہونے کے باوجود جرمنی اور جاپان جیسے ممالک نے ہائیڈروجن گیس پر چلنے والی قیمتی کاریں سڑکوں پر دوڑا دی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ 2026 تک امریکہ میں ہائیڈروجن سے چلنے والی گاڑیاں عام دکھائی دینے لگیں گی۔ پٹرولیم مصنوعات کا دوسرا متبادل ‘بائیو فیول’ یا ‘بائیو ڈیزل’ ہے۔
تیزی سے شہرت حاصل کرتا یہ متبادل فیول جس کے نام سے ہی ظاہر ہے کہ اسے پیڑ پودوں سے حاصل کر کے انجنوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
پیڑ پودوں سے حاصل کیے جانے والے پٹرولیم متبادلات میں ایتھنال کا نام بھی کافی نمایاں ہے۔
یہ ایک طرح کا الکوحل ہے جسے گنے کے رس یا شیرے سے بنایا جاتا ہے خالص ایتھنال کو پٹرول کی جگہ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ برازیل گنا پیدا کرنے والا ایک اہم ملک ہے یہاں گزشتہ 70 سال سے ایتھنال کو پٹرول ملا کر استعمال کیا جا رہا ہے۔
امریکہ میں ہر سال ڈیڑھ ارب گیلن ایتھنال 10 فیصد کی شرح سے پٹرول میں ملایا جا رہا ہے۔ ایتھنال ملا ہوا پیٹرول ماحولیات کو بہتر بنانے کا کام بھی کرتا ہے اس سے پٹرول کی آتش گیر صلاحیت میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ علاوہ ازیں دھواں بھی کم ہوتا ہے۔