Follw Us on:

پنجاب میں پتنگ بازی پر مکمل پابندی: ثقافتی روایت کا خاتمہ یا عوامی حفاظت ہے؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
پنجاب میں پتنگ بازی پر مکمل پابندی: کیا اس کا مقصد ثقافتی روایت کا خاتمہ یا عوامی حفاظت ہے؟

پاکستان کے سب سے زیادہ آباد صوبے پنجاب نے بسنت کے ہزاروں سالہ تہوار کے دوران پتنگ بازی پر مکمل پابندی عائد کردی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ عوامی حفاظت کے پیش نظر کیا گیا ہے جبکہ نقادوں کا ماننا ہے کہ یہ ایک اہم ثقافتی تہوار کی خلاف ورزی ہے جسے پوری دنیا میں منایا جاتا ہے۔

حکام نے کہا ہے کہ پچھلے چند برسوں میں پتنگ بازی کے دوران تیز دھار دھاگوں، خاص طور پر شیشے اور دھاتی کوٹڈ دھاگوں کی وجہ سے متعدد افراد کی اموات اور زخمی ہونے کے واقعات پیش آئے ہیں۔

ان دھاگوں کی زد میں آ کر درجنوں لوگ جان کی بازی ہار گئے، اور کچھ کی موت برقی تاروں سے لگنے والی کرنٹ کی وجہ سے ہوئی۔ ان تمام واقعات نے حکومت کو سخت فیصلے پر مجبور کیا۔

پنجاب اسمبلی نے 2024 میں پنجاب پروہبیشن آف کائٹ فلائنگ (ایمینڈمنٹ) ایکٹ منظور کیا، جس میں پتنگ بازی کے علاوہ پتنگ بنانے والوں، بیچنے والوں اور ٹرانسپورٹرز کے لیے بھی سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔

اس نئے قانون کے تحت پتنگ بازی کو غیر ضمانتی جرم قرار دیا گیا ہے اور اس میں تین سال کی قید یا 100,000 روپے جرمانے کی جگہ پانچ سال کی قید اور دو لاکھ روپے جرمانہ مقرر کیا گیا ہے۔

اگرچہ حکام کا دعویٰ ہے کہ یہ پابندی عوامی حفاظت کے لیے ضروری ہے، لیکن بہت سے لوگ اس فیصلے کو بے جا سمجھتے ہیں۔

دوسری جانب پنجاب کے مختلف علاقوں میں لوگ اس بات پر احتجاج کر رہے ہیں کہ یہ پابندی ایک اہم ثقافتی ورثے کا خاتمہ کر رہی ہے۔ لاہور اور گردونواح میں بسنت کا تہوار سالوں سے رنگ و روشنی کا اہم موقع رہا ہے۔ اس دن، نہ صرف مختلف علاقوں سے لوگ اپنی پتنگیں اڑانے کے لیے نکلتے ہیں بلکہ ایک ساتھ کھانے پینے کی محفلیں بھی ہوتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مجھے نیند نہیں آتی! میرا بس چلے تو ابھی 15 فیصد ٹیکس اور شرح سود کم کردوں، وزیراعظم شہباز شریف

پنجاب اسمبلی نے جو ترمیم منظور کی ہے وہ 2007 کے “پروہبیشن آف کائٹ فلائنگ ایکٹ” کا حصہ ہے۔

اس ترمیم کے تحت اب پتنگ بنانے والوں، ٹرانسپورٹرز اور بیچنے والوں کو پانچ سے سات سال کی قید اور پانچ لاکھ سے پانچ ملین روپے جرمانہ کی سزا ہو گی۔

اس قانون میں اس بات کی وضاحت کی گئی ہے کہ پتنگ بازی کے لیے استعمال ہونے والی دھاگے خاص طور پر شیشہ اور دھات سے کوٹڈ دھاگوں کی منتقلی اور ان کی تیاری کو مکمل طور پر ممنوع قرار دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ نابالغوں کے لیے بھی سخت سزائیں تجویز کی گئی ہیں۔

پتنگ بازی، خاص طور پر بسنت کے دوران ایک ایسا ثقافتی تہوار تھا جس میں لوگ ایک ساتھ آ کر خوشیاں مناتے تھے۔ بسنت کی مناسبت سے پتنگ بازی کے تمام ہنر مند افراد اس صنعت سے جڑے ہوئے تھے جن میں سے زیادہ تر غریب طبقے سے تعلق رکھتے ہیں۔

اس کے علاوہ 2004 میں لاہور میں بسنت سے وابستہ صنعت نے 220 ملین روپے کی آمدنی حاصل کی تھی اور پورے صوبے میں اس صنعت کا حجم تین ارب روپے تک پہنچ گیا تھا۔

لیکن پابندی کے نتیجے میں ہزاروں لوگوں کے روزگار پر برا اثر پڑا ہے، خاص طور پر خواتین جو اس صنعت میں کام کرتی ہیں۔ ان کے لیے اب کوئی متبادل روزگار دستیاب نہیں۔

ضرور پڑھیں: جو لوگ فوج کے خلاف باتیں کرتے ہیں ان کی خود 190 ملین پاؤنڈز کی چوری نکل آئی، عطا اللہ تارڑ

میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے گزشتہ برس لاہور میں 100,000 سے زیادہ پتنگیں ضبط کیں اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی۔ بعض مقامات پر تو پولیس نے کائٹ فیکٹریوں کو سیاسی اثرورسوخ کی وجہ سے چھوٹ دی جس سے ان کی کارروائی کو کمزور بنایا۔

کچھ میڈیا ادارے، جیسے کہ ‘دی ٹربیون’ نے اس فیصلے کو عوامی حفاظت کے حق میں ایک ضروری قدم قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ “بسنت ایک خوبصورت تہوار ہے، لیکن جب یہ جشن انسانی زندگیوں کے نقصان کا باعث بنے تو حفاظت کو اولین ترجیح دینی چاہیے۔”

اگرچہ حکومتی اقدامات پر کچھ افراد نے حمایت کی ہے مگر پتنگ بازی کی جماعتیں اس پابندی کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں۔

راولپنڈی کائٹ فلائنگ ایسوسی ایشن نے اعلان کیا ہے کہ وہ 13 اور 14 فروری کو بسنت کا جشن منائیں گے اور پابندی کے باوجود پتنگ بازی کریں گے۔

پنجاب میں پتنگ بازی پر پابندی کا فیصلہ نہ صرف عوامی تحفظ کے حوالے سے ایک بڑا قدم ہے بلکہ یہ ایک ثقافتی تبدیلی کی علامت بھی ہے۔ جہاں ایک طرف یہ پابندی عوام کی زندگیوں کو بچانے کے لیے ضروری قرار دی گئی ہے، وہیں دوسری طرف اس نے لوگوں کے دلوں میں بسنت کی روح کو کمزور کر دیا ہے۔

یہ تذبذب اب تک باقی ہے کہ آیا پابندیاں لوگوں کو روکتی ہیں یا انہیں ان کی روایت سے جڑا رہنے کے لیے نئے طریقے اختیار کرنے پر مجبور کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں: پتنگ بازی کرنے والے کے والد کے خلاف مقدمہ، سڑک پر پٹائی اور گھر مسمار کرنے کی وارننگ

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس