یوکرین کے صدر زیلنسکی نے روس کے ساتھ جنگ بندی کے حوالے سے مذاکرات سے قبل سیکیورٹی گارنٹی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ وہ میونخ میں سیکیورٹی کانفرنس سے قبل صدر ٹرمپ سے مذاکرات کے حوالے سے ابتدائی میٹنگ کرینگے جس کے بعد صرف روسی صدر پوٹن سے بات چیت کریں گے۔
یوکرینی صدر زیلنسکی نے امریکی نائب صدر وینس کے ساتھ ملاقات کے دوران خونی جنگ کے خاتمے اور میونخ میں سیکیورٹی کانفرنس کے حوالے سے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ ہم اپنے ملک اور خطے میں امن چاہتے ہیں لیکن ہمیں قابل بھروسہ سیکیورٹی گارنٹی کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر امریکی نائب صدر وینس نے کہا کہ ٹرمپ حکومت روس اور یوکرین کے درمیان سالوں سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
وینس کے مطابق ہم مزید قتل و غارت نہیں چاہتے ہیں، صدر ٹرمپ نے روسی صدر پوٹن کو فون کال کی جس میں امن مذاکرات کے متعلق بات چیت کی گئی جبکہ ٹرمپ نے یوکرینی صدر زیلنسکی کو بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ ان کو مذاکرات کی میز پر جگہ دی جائے گی۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اعلی کمشنر وولکر ترک کے مطابق جنگ سے یوکرین میں 8 ہزار 400 شہری مارے گئے اور 14 ہزار سے زخمی ہوئے ہیں۔
کمشنر وولکر کے مطابق یوکرین کے خلاف روس کی جنگ میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں حیرت انگیز حد تک معمول کا حصہ بن چکی ہیں۔
خونی جنگ میں اب تک 8 ہزار 400 شہریوں کی اموات کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 14 ہزار سے زائد شہری زخمی ہوئے ہیں، لیکن یہ تعداد برف کے پہاڑ کا صرف دکھائی دینے والا رخ ہے۔
جنگ زدہ علاقوں میں لوگوں کو سنگین مسائل کا سامنا ہے، اس سے تقریباً 1.6 ارب لوگوں کی زندگیوں اور معاش کو نقصان پہنچا ہے اور بہت سے ممالک میں استحکام کو خطرہ لاحق ہوا ہے۔