Follw Us on:

چیمپئنز ٹرافی 2025: وہ بڑے نام جو ایونٹ میں نظر نہیں آئیں گے

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
چیمپئنز ٹرافی 2025: وہ بڑے نام جو ایونٹ میں نظر نہیں آئیں گے (فائل فوٹو/ ایکسپریس ٹریبیون)

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا آغاز 19 فروری سے ہونے جا رہا ہے اور دنیا بھر کے کرکٹ شائقین اس ایونٹ کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں۔

چیمپئنز ٹرافی میں اس بار 8 ٹیمیں شرکت کر رہی ہیں، جنہوں نے اپنے اسکواڈز کی تیاریوں کو حتمی شکل دے دی ہے۔ لیکن اس ایونٹ کا آغاز ہونے سے پہلے ہی ایک افسوسناک حقیقت سامنے آئی ہے جس میں کئی بڑے کھلاڑی اس بار میدان میں نہیں ہوں گے۔

انجری اور دیگر وجوہات کے باعث کئی اہم کھلاڑی چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو گئے ہیں اور ان کی غیر موجودگی سے ان کی ٹیموں کو بڑا دھچکا پہنچا ہے۔

ان کھلاڑیوں میں چند ایسے نام شامل ہیں جو اپنے ٹیموں کی کامیابی میں کلیدی کردار ادا کرتے تھے۔

چیمپئنز ٹرافی کی میزبان ٹیم پاکستان کو صائم ایوب کی انجری کی صورت میں ایک بڑا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

پاکستان کو صائم ایوب کی انجری کی صورت میں ایک بڑا نقصان اٹھانا پڑا ہے

22 سالہ صائم ایوب جو حالیہ دنوں میں شاندار فارم میں تھے، جنوبی افریقا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں ٹخنے کی انجری کا شکار ہوئے، جس کے باعث وہ اس ایونٹ میں شرکت نہیں کر پائیں گے۔

صائم نے اپنے 9 ون ڈے میچز میں 3 سنچریاں اسکور کر کے خود کو پاکستان کے مستقبل کا ایک اہم بیٹر ثابت کیا تھا۔

ان کی غیر موجودگی پاکستان کے لیے ایک چیلنج بنے گی، خاص طور پر جب ٹیم کو اپنے ٹائٹل کا دفاع کرنا ہے۔

بھارت کے فاسٹ بولر جسپریت بمراہ بھی انجری کے سبب چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو چکے ہیں، اور ان کی غیر موجودگی بھارت کے لیے ایک بڑا دھچکا ثابت ہو گا۔

بمراہ بارڈرگواسکر ٹرافی کے دوران کمر کی انجری کا شکار ہوئے تھے، جو ابھی تک ٹھیک نہیں ہو سکی۔

بمراہ بارڈرگواسکر ٹرافی کے دوران کمر کی انجری کا شکار ہوئے تھے

بمراہ کی موجودگی بھارت کی بولنگ لائن اپ کے لیے بہت ضروری تھی اور ان کے نہ ہونے سے بھارتی ٹیم کو نئے فاسٹ بولرز پر انحصار کرنا پڑے گا، جن میں ہرشت رانا جیسے کم تجربہ کار بولر بھی شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: بابراعظم کا ایک اور سنگ میل: ون ڈے کرکٹ میں 6 ہزار رنز کا ریکارڈ اپنے نام کر لیا

آسٹریلیا جو کہ ورلڈ چیمپئن ہے چیمپئنز ٹرافی سے قبل بہت سی مشکلات کا سامنا کر چکا ہے۔ آسٹریلیا کے پانچ اہم کھلاڑیوں کی انجری کے سبب انہیں ایونٹ سے باہر ہونا پڑا۔

ان میں سب سے اہم نام کپتان پیٹ کمنز کا ہے، جو ٹخنے کی انجری کی وجہ سے چیمپئنز ٹرافی کا حصہ نہیں بن سکیں گے۔ پیٹ کمنز کی غیر موجودگی نہ صرف آسٹریلیا کی بولنگ بلکہ ان کی بہترین کپتانی کے فقدان کا سبب بنے گی۔ ان کی جگہ اسٹیو اسمتھ کو کپتانی سونپی گئی ہے۔

اسی طرح مچل اسٹارک اور جوش ہیزل ووڈ جیسے اہم فاسٹ بولرز بھی انجری کی وجہ سے ٹورنامنٹ سے باہر ہو گئے ہیں۔

اسٹارک نے ذاتی وجوہات کی بنا پر ایونٹ سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا، جب کہ ہیزل ووڈ کی انجری آسٹریلیا کے لیے ایک اور بڑا نقصان ہے۔ اس کے علاوہ مارکس اسٹوئنس اور مچل مارش بھی فٹنس مسائل کے باعث اسکواڈ کا حصہ نہیں بن سکے۔

جنوبی افریقا کے فاسٹ بولر اینرک نوکیا کی انجری کے بعد اس ٹیم کو مزید مشکلات کا سامنا ہے۔ نوکیا کی جگہ جیرالڈ کوئیٹزی کو اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا، لیکن بدقسمتی سے وہ بھی ٹریننگ کے دوران انجری کا شکار ہو گئے۔

ان کی ران میں کھنچاؤ آیا جس کی وجہ سے وہ بھی ایونٹ سے باہر ہو گئے۔ اب جنوبی افریقا کی فاسٹ بولنگ کا زیادہ تر دار و مدار کگیسو رباڈا پر ہو گا۔

افغانستان کے ابھرتے ہوئے اسپنر ایم اے غضنفر بھی چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو گئے ہیں۔ وہ فریکچر کی وجہ سے چار ماہ کے لیے کرکٹ سے دور ہو چکے ہیں۔

افغانستان کے ابھرتے ہوئے اسپنر ایم اے غضنفر بھی چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو گئے ہیں
(فائل فوٹو/راوزنامہ امتیاز)

ان کی غیر موجودگی افغانستان کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے کیونکہ وہ ٹیم کے اہم اسپن بولرز میں شمار ہوتے تھے۔

اس کے علاوہ انگلینڈ کے جیکب بیتھل بھی ہیمسٹرنگ انجری کی وجہ سے چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو گئے ہیں۔

ان کی جگہ چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ میں ٹام بینٹن کو شامل کیا گیا ہے، لیکن بیتھل کا نہ ہونا انگلینڈ کے لیے ایک بڑا نقصان ہے، کیونکہ ان کی آل راؤنڈ صلاحیتیں ٹیم کے لیے بہت مددگار ثابت ہو سکتی تھیں۔

نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولر بین سیئرز بھی انجری کے باعث چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو چکے ہیں۔ انہیں کراچی میں ٹریننگ کے دوران ہیم اسٹرنگ انجری ہوئی تھی، جس کے باعث انہیں ایونٹ سے باہر ہونا پڑا۔ ان کی جگہ جیکب ڈفی کو اسکواڈ میں شامل کیا گیا ہے۔

نیوزی لینڈ کے فاسٹ بولر بین سیئرز بھی انجری کے باعث چیمپئنز ٹرافی سے باہر ہو چکے ہیں
(فائل فوٹو/ جیو سپر)

یہ تمام انجریز اور کھلاڑیوں کی غیر موجودگی اس ایونٹ کو مزید دلچسپ بنا دیں گی۔ نئے کھلاڑیوں کے لیے یہ ایک بڑا موقع ہو گا کہ وہ بڑے اسٹیج پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکیں۔

ٹیموں کو اپنے متبادل کھلاڑیوں پر انحصار کرنا پڑے گا اور یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کون سا کھلاڑی اس ایونٹ میں سرپرائز پرفارمنس دیتا ہے۔

چیمپئنز ٹرافی 2025 کئی بڑے ناموں کی غیر موجودگی کے باوجود ایک سنسنی خیز مقابلے ثابت ہو سکتیں ہیں جبکہ 19 فروری کو پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان افتتاحی میچ سے اس ایونٹ کا آغاز ہو گا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کو فائنل میں شکست، کیویز نے سہ فریقی سیریز کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس