پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت دیگر رہنمائوں کیخلاف جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے دوران مزید 8 گواہوں کے بیاننات ریکارڈ کر لیے گئے۔
مقدمے میں اب تک مجموعی طور پر 25 گواہان کی شہادت ریکارڈ کی جا چکی ہے، کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل میں قائم خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، دوران سماعت استغاثہ کے مزید 8 گواہان کی شہادت ریکارڈ کی گئی۔
کیس کی سماعت کے دوران آج شہادت ریکارڈ کرانے والوں میں سب انسپکٹر بابر سجاد، عقیل احمد، رجب علی، احمد نواز شامل تھے۔
پولیس کی جانب سے گواہان نے مرکزی مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری اور اشتہار عدالت میں پیش کیے۔ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری اور عدالتی اشتہار ملزم مراد سعید، حماد اظہر، راجہ بشارت اور زلفی بخاری کے پیش کیے گئے۔
خاتون پولیس اہلکار نے ملزمہ نادیہ حسین اور فاطمہ احسن سے برآمد موبائل فون عدالت میں پیش کیے۔
مقدمے میں استغاثہ کے گواہان کی شہادت ریکارڈ کرنے کا آغاز 15 جنوری کو ہوا تھا، گزشتہ 8 سماعتوں میں استغاثہ 25 گواہان کی شہادت ریکارڈ کرواچکی ہے۔
عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 26 فروری تک ملتوی کردی، جی ایچ کیو حملہ کیس کا مقدمہ تھانہ آر اے بازار میں درج ہے۔
واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔
اس دوران فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی کے کارکنوں کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔