April 19, 2025 10:29 pm

English / Urdu

Follw Us on:

پاکستانی امن مشقوں میں بنگلہ دیش کی 12 سال بعد واپسی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
بحر ہند میں امن کی نئی لہر: پاکستانی امن مشقوں میں بنگلہ دیش کی 12 سال بعد واپسی

پاکستان میں عالمی سطح پر امن مشقوں کا انعقاد ایک اہم موقع ہے جس میں مختلف ممالک کی بحریہ نے حصہ لیا۔

ان مشقوں کا مقصد نہ صرف بحر ہند میں امن قائم کرنا تھا بلکہ سمندری تعاون اور سیکیورٹی کو مزید مستحکم کرنا تھا۔

ان مشقوں میں بنگلہ دیش نیوی کا جہاز بھی شریک ہوا، جس میں 33 افسران اور 274 عملے کے لوگ شامل تھے۔

یہ جہاز کراچی آیا جہاں پاکستان نیوی کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے اس کا استقبال کیا۔

پاکستان نیوی کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے اس موقع پر اس بات پر زور دیا کہ اس قسم کی مشقیں عالمی سطح پر تعاون اور یکجہتی کے فروغ کے لیے اہم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی مشقیں نہ صرف بحری سیکیورٹی کو بہتر بناتی ہیں بلکہ ممالک کے درمیان اعتماد کو بھی مستحکم کرتی ہیں۔

بنگلہ دیش نیوی کے سربراہ ایڈمرل نظم الحسن نے امن مذاکرات کے دوران کہا کہ “یہ مشقیں بحر ہند میں امن کے قیام کے لیے ضروری ہیں اور اس سے سمندری تعاون میں بہتری آتی ہے۔”

مزید پڑھیں: ڈیرہ اسماعیل خان میں پاک فوج کا آپریشن: 15 دہشتگرد ہلاک

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بحریہ اور ساحلی گارڈز کے درمیان تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے معلومات کا تبادلہ بھی انتہائی اہم ہے۔

ایڈمرل نظم الحسن نے مزید کہا کہ “ہمیں امن کی یہ مشقیں جاری رکھنی چاہیے تاکہ ہم اپنے سمندری سرحدوں کو مزید محفوظ بنا سکیں اور عالمی سطح پر سیکیورٹی کے خطرات سے نمٹ سکیں۔”

ان کا کہنا تھا کہ “یہ مشقیں نہ صرف دفاعی تعاون بڑھاتی ہیں بلکہ تجارتی راستوں کی سیکیورٹی میں بھی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔”

انہوں نے بحر ہند کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی، خاص طور پر اس وقت جب دنیا میں انڈو پیسیفک کے نظریے کو اجاگر کیا جا رہا ہے۔

انکا کہنا تھا کہ “سمندر ہمارے لیے صرف دفاعی حدود نہیں بلکہ عالمی تجارت کے لیے بھی اہم راستہ ہیں، اور ہمیں اس کا تحفظ ہر قیمت پر کرنا ہوگا۔”

یاد رہے کہ بنگلہ دیش کی نیوی نے اس سے پہلے بھی پاکستان کی امن مشقوں میں حصہ لیا ہے۔ 2007، 2009 اور 2013 میں بھی دونوں ممالک نے اس قسم کی مشقوں میں شرکت کی تھی لیکن یہ 12 سال بعد ایک نیا موقع ہے،  جب بنگلہ دیش نیوی نے ان مشقوں کا دوبارہ حصہ بنی۔

ان مشقوں کے ذریعے نہ صرف دفاعی تعلقات کو فروغ دیا گیا ہے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان میریٹائین افیئرز میں بہتری کی راہ بھی ہموار ہوئی ہے۔

اس موقع پر ایڈمرل نظم الحسن نے کہا کہ “یہ مشقیں ہمارے لیے ایک نئی راہ کھولتی ہیں جس سے سمندری سرحدوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے گا۔”

انکا کہنا تھا کہ بےشک زمین ہمیں الگ کرتی ہے مگر سمندر جوڑ دیتا ہے۔

ان امن مشقوں کا انعقاد اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ عالمی سطح پر سمندری تعاون اور سیکیورٹی کی اہمیت بڑھ چکی ہے، اور اس کے ذریعے ہم سب ایک محفوظ اور خوشحال مستقبل کی طرف بڑھ سکتے ہیں۔

مزید پڑھیں: “پاکستانیت سب سے اہم، پاک فوج کبھی نہیں ہارے گی” آرمی چیف کا طلبا سے خطاب

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس