Follw Us on:

یونیورسٹیز ترمیمی بل منظور،سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کی شدید مخالفت

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
سندھ اسمبلی نے یونیورسٹی ترمیمی بل منظور کر لیا ( فوٹو: پی پی آئی)

سندھ اسمبلی نے  اپوزیشن قانون سازوں کے شدید اعتراضات کے باوجود یونیورسٹیز ترمیمی بل 2025 کی منظوری دے دی۔ یہ بل، جسے گورنر نے پہلے واپس کر دیا تھا، دوبارہ پیش کیا گیا اور گرما گرم بحث کے بعد منظور کر لیا گیا۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور پاکستان تحریک انصاف کے ارکان نے بل کی شدید مخالفت کی، نعرے لگائے اور اسمبلی میں خلل ڈالا۔ اپوزیشن کے اعتراضات کے باوجود وزیر پارلیمانی امور ضیاء الحسن لنجار نے بل پیش کیا جسے بعد ازاں اسمبلی سے منظور کر لیا گیا۔

ایم کیو ایم پی اور پی ٹی آئی کے قانون سازوں سمیت اپوزیشن کے ارکان احتجاجاً اسپیکر کے ڈائس پر پہنچ گئے اور بل کی مخالفت کا اظہار کیا۔ اپوزیشن نے بل کی منظوری کے ردعمل میں واک آؤٹ بھی کیا۔ سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل انعام میمن نے اپوزیشن کے اقدامات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ بل کے مندرجات کو سمجھے بغیر احتجاج کررہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی ریمارکس دیے کہ ایم کیو ایم اور پی ٹی آئی کا اسمبلی میں اتحاد ہو گیا ہے۔

سندھ اسمبلی نے سندھ سول کورٹس ترمیمی بل (نظرثانی) پر بھی بحث کی، جسے پہلے منظور کیا گیا تھا لیکن گورنر نے اعتراضات کے ساتھ واپس کردیا تھا۔ اسمبلی نے دونوں بلوں کی منظوری دے دی، اپوزیشن کا احتجاج پورے اجلاس میں جاری رہا۔

متنازعہ بل کے تحت گریڈ 21 یا اس سے اوپر کے سینئر بیوروکریٹس، کم از کم چار سال کا تجربہ اور متعلقہ ماسٹر ڈگری کے حامل افراد کو سندھ کی سرکاری یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرزکے طور پر تعینات کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ تاہم، انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں وی سی کے عہدے کے لیے ابھی بھی پی ایچ ڈی کی ضرورت ہے۔

بل میں وی سی کے عہدے کے خواہشمند بیوروکریٹس کے استعفیٰ یا ریٹائرمنٹ سے متعلق شقیں بھی شامل ہیں اور درخواست گزاروں کے لیے عمر کی حد مقرر کی گئی ہے۔

اس فیصلے نے ماہرین تعلیم اور اساتذہ کی انجمنوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر تنقید کو جنم دیا ہے، جن کا موقف ہے کہ ڈاکٹریٹ کی ڈگری کو VC کے عہدے کے لیے خاص طور پر عام یونیورسٹیوں کے لیے کم از کم اہلیت رہنا چاہیے۔ انہوں نے خدشات کا اظہار کیا ہے کہ انتظامی پس منظر کے حامل بیوروکریٹس کی تقرری سے یونیورسٹیوں کی تعلیمی سالمیت کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔

گورنر کامران ٹیسوری نے پہلے اس بل کے بارے میں خدشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے رہنما خطوط کے مطابق وی سی کا ماہرین تعلیم ہونا ضروری ہے، بیوروکریٹس نہیں۔ ان اعتراضات کے باوجود سندھ کی صوبائی کابینہ نے گورنر کے تحفظات کو مسترد کرتے ہوئے بل کو منظوری کے لیے واپس اسمبلی کو بھیج دیا۔

ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کے رہنما خطوط کے مطابق وی سی کا ماہرین تعلیم ہونا ضروری ہے( گورنر سندھ)

بل کی منظوری کو پاکستان پیپلز پارٹی کی زیر قیادت صوبائی حکومت کی جانب سے یونیورسٹی کی قیادت کے معیار میں اصلاحات کے لیے وسیع تر کوششوں کے حصے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس گرما گرم بحث اور احتجاج کے بعد غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا گیا

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس