مصر کی وزارتِ سیاحت کا کہنا ہے کہ انہوں نے لکسر شہر کے قریب ایک قدیم مقبرہ دریافت کیا ہے۔
وزارت سیاحت اور نوادرات نے منگل کو کہا کہ ایک مشترکہ مصری برطانوی مشن نے لکسر کے قریب ایک قدیم مقبرے کی شناخت، جس کا نام کنگ تھٹموس دوئم ہے، کے طور پر کی ہے، جو کہ پچھلے 100 سے زائد سالوں میں فرعونی شاہی مقبرے کی پہلی دریافت ہے۔
کنگ تھٹموس دوئم کا مقبرہ مصر کے 18ویں خاندان کے بادشاہوں کا آخری گمشدہ مقبرہ تھا۔ وزارت نے بتایا کہ وادی آف کنگز کے مغرب میں واقع تھٹموس دوئم کا مقبرہ1922 میں بادشاہ توتن خامن کے بعد دریافت ہونے والا پہلا شاہی مقبرہ تھا۔
آثار قدیمہ کے ماہرین اس مقبرے کی شناخت کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس جگہ پر پائے جانے والے الابسٹر برتنوں کی وجہ سے اور اس پر کنگ تھٹموس دوم اور ان کی اہلیہ ملکہ ہتشیپسٹ کا نام لکھا ہوا تھا، جو مصر پر حکومت کرنے والی چند خواتین میں سے ایک تھی۔
وزارت کے بیان میں کہا گیا ہے کہ انہیں اس کے جنازے کے فرنیچر کے ٹکڑے بھی ملے ہیں، ساتھ ہی نیلے رنگ کی دستاویزات، پیلے ستارے اور مذہبی تحریر کے ساتھ مارٹر کے ٹکڑے بھی ملے ہیں۔
وزارت کے بیان میں مزید کہا گیا بادشاہ کی موت کے فوراً بعد سیلاب کی وجہ سے، قبر اچھی طرح سے محفوظ نہیں رہ سکی تھی۔