Follw Us on:

حماس امن معاہدے کی پاسداری کو یقینی بنائے: امریکہ کی وارننگ

حسیب احمد
حسیب احمد
ایڈم بوہلر نے حماس کو امن معاہدے کی پاسداری کے حوالے سے خبردار کر دیا(گوگل)

صدر ٹرمپ کے اسرائیل اور حماس کے درمیان یرغمالیوں کے تبادلے کے حوالے سے خصوصی سفیر ایڈم بوہلر نے حماس کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ امن معاہدے کی پاسداری کو برقرار رکھے اور اسرائیلی یرغمالیوں کی وہی نعشیں اسرائیل کے حوالے کرے جوکہ ان کے قبضے میں ہیں۔

سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے ایڈم کا کہنا تھا کہ میں نے امن معاہدے کے دونوں فریقوں کو اس سلسلے میں احتیاط سے کام لینے کی تجویز دی ہے۔

واضح رہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے الزام عائد کیا ہے کہ حماس نے جن یرغمالیوں کی نعشیں واپس کی ہیں وہ اصل میں ان اسرائیلی یرغمالیوں کی نہیں ہیں بلکہ کسی اور افراد کی نعشیں ہیں۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نیتن یاہو امن مذاکرات کے دوسرے دور میں حماس کے سامنے نئی شرائط پیش کریں گے۔

اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 49 ارب ڈالر کی مالی تباہی ہوئی ہے
(فائل فوٹو/ گوگل)

غزہ کی وزارت ہیلتھ کے مطابق اب تک جنگ کے دوران  48 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں، ایک لاکھ گیارہ ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہیں جبکہ سینکڑوں فلسطینی اب بھی لاپتہ ہیں۔

جنگ کے دوران اسرائیل میں 1100 سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ سینکڑوں افراد زخمی ہیں۔

دوسری جانب اقوام متحدہ، یورپی یونین اور عالمی بینک کی مشترکہ تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق غزہ کی مکمل دوبارہ تعمیر اور بحالی کے لیے 53.2 ارب ڈالر کی ضرورت ہوگی۔

یہ رقم اگلے 10 برسوں میں خرچ کی جائے گی جس میں سے ابتدائی تین برسوں کے دوران تقریبا 20 ارب ڈالر درکار ہوں گے۔غزہ میں 8 اکتوبر 2023 سے 8 اکتوبر 2024 تک اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں 49 ارب ڈالر کی مالی تباہی ہوئی ہے۔

جنگ کے دوران اسرائیل میں 1100 سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق (تصویر، گوگل)

اس حملے کا اثر غزہ کے تمام شعبوں پر پڑاہے جن میں عمارات، سڑکیں، پل، پانی کی فراہمی کے نظام اور دیگر اہم انفراسٹرکچر شامل ہیں۔

سب سے زیادہ تباہی کا سامنا رہائشی عمارتوں کو ہوا جس میں تقریباً 292,000 گھر تباہ یا نقصان کا شکار ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق 53 فیصد تباہی صرف رہائشی مکانات کی وجہ سے ہوئی جس کا تخمینہ 15.2 ارب ڈالر ہے۔

اس کے علاوہ غزہ کی معیشت تقریبا 83 فیصد سکڑ چکی ہے، اور 95 فیصد اسپتالوں کی فعالیت متاثر ہو چکی ہے۔ صحت، تعلیم، صنعت اور تجارت کے شعبے بھی زبردست نقصان کا شکار ہوئے ہیں جنہیں دوبارہ سے بحال کرنے کے لیے 19.1 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔

حسیب احمد

حسیب احمد

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس