اپریل 11, 2025 4:46 صبح

English / Urdu

Follw Us on:

برطانیہ: اب ایپل صارفین کی رازداری نہیں رہ سکے گی، مگر کیوں؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک

ایپل نے برطانیہ کے صارفین کے لیے اپنی ایک اہم سیکیورٹی خصوصیت ایڈوانسڈ ڈیٹا پروٹیکشن کو بند کر دیا ہے۔ یہ فیچر مکمل رازداری فراہم کرتا تھا، جو صارفین کے ذاتی ڈیٹا، جیسے کہ تصاویر، نوٹس اور پیغامات کو زیادہ محفوظ بناتا تھا۔ اس کا مطلب یہ تھا کہ صرف صارف ہی اپنے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتا تھا، یہاں تک کہ ایپل بھی اسے نہیں پڑھ سکتا تھا۔

ایپل کے اس اقدام کو برطانیہ کی حکومت کی جانب سے صارفین کے ڈیٹا تک رسائی کے لیے “بیک ڈور” بنانے کے دباؤ سے بچنے کی کوشش سمجھا جا رہا ہے۔ بیک ڈور کا مطلب ایسا راستہ ہوتا ہے جس سے حکومت یا دیگر ادارے کسی صارف کے ذاتی ڈیٹا تک پہنچ سکیں۔

پرائیویسی ماہرین نے اس فیصلے پر تنقید کی ہے۔ پرائیویسی انٹرنیشنل کی وکیل کیرولین ولسن کے مطابق، برطانوی حکومت کی یہ پالیسی دنیا بھر میں ڈیٹا پرائیویسی کے لیے ایک خطرناک مثال قائم کر سکتی ہے، جسے دوسری حکومتیں بھی اپنا سکتی ہیں۔

ایپل نے کہا ہے کہ وہ شدید مایوس ہے کہ اسے یہ فیچر برطانیہ میں ختم کرنا پڑا، خاص طور پر اس وقت جب ڈیٹا چوری کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے اور صارفین کی پرائیویسی کو مزید خطرات لاحق ہیں۔ تاہم، کمپنی کے پاس اس فیصلے کے علاوہ کوئی اور آپشن نہیں تھا۔

 

ایپل کے کچھ دیگر فیچرز جیسے آئی میسج اور فیس ٹائم اب بھی اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ رہیں گے۔

ایپل کی آئی کلاؤڈ اسٹوریج سروس پہلے سے ہی کچھ ڈیٹا جیسے پاس ورڈز اور ہیلتھ ڈیٹا کو اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے ذریعے محفوظ کرتی تھی۔ ایڈوانسڈ ڈیٹا پروٹیکشن اس سیکیورٹی کو مزید بہتر بناتا تھا اور اضافی ڈیٹا جیسے کہ فوٹوز، نوٹس، وائس میمو اور آئی کلاؤڈ بیک اپ کو بھی اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹ کر دیتا تھا۔

اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا مطلب یہ ہے کہ جب ڈیٹا ایپل کے سرورز پر محفوظ ہوتا ہے تو وہ اس طرح کوڈ میں بدل دیا جاتا ہے کہ کوئی دوسرا اسے پڑھ نہ سکے، حتیٰ کہ ایپل بھی نہیں۔ اس سے ہیکرز یا حکومتیں بھی ڈیٹا تک رسائی حاصل نہیں کر سکتیں۔

برطانیہ کے صارفین کے لیے اب ایڈوانسڈ ڈیٹا پروٹیکشن مزید دستیاب نہیں ہوگا۔ جن لوگوں نے پہلے سے یہ فیچر فعال نہیں کیا تھا، وہ اب اسے فعال نہیں کر سکیں گے۔ ایپل جلد ہی ان صارفین کو بھی یہ سیکیورٹی غیر فعال کرنے کا کہے گا جنہوں نے پہلے ایڈوانسڈ ڈیٹا پروٹیکشن فعال کر رکھا ہے۔

تاہم، ایپل کے کچھ دیگر فیچرز جیسے آئی میسج اور فیس ٹائم اب بھی اینڈ ٹو اینڈ انکرپٹڈ رہیں گے۔

برطانیہ کے صارفین کے لیے اب ایڈوانسڈ ڈیٹا پروٹیکشن مزید دستیاب نہیں ہوگا۔

کچھ تھرڈ پارٹی کلاؤڈ سروسز جیسے نورڈ لاکر اور پروٹون ڈرائیو اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن فراہم کرتی ہیں، لیکن انہیں استعمال کرنے کے لیے اضافی اقدامات کرنے پڑتے ہیں، جبکہ ایپل کا آئی کلاؤڈ خودکار بیک اپ فراہم کرتا تھا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی سے برطانیہ کے صارفین کی سیکیورٹی کمزور ہوگی۔ فیوچر آف پرائیویسی فورم کے جان ورڈی نے کہا کہ یہ فیصلہ برطانوی شہریوں کو کم محفوظ بنا دے گا، کیونکہ اب ان کے ڈیٹا کی حفاظت کم ہو جائے گی۔

یہ فیصلہ نہ صرف برطانوی صارفین کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ دنیا بھر میں پرائیویسی کے اصولوں پر بھی منفی اثر ڈال سکتا ہے۔ اگر ایک ملک صارفین کے ڈیٹا پر حکومتی کنٹرول بڑھانے میں کامیاب ہو جاتا ہے، تو دیگر حکومتیں بھی ایسا کرنے کی کوشش کر سکتی ہیں۔

پرائیویسی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ڈیجیٹل دنیا میں رازداری کا تحفظ ضروری ہے، اور اس کے لیے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن بہترین طریقہ ہے۔ تاہم، ایپل کو برطانوی حکومت کے قوانین کی وجہ سے اپنی سیکیورٹی میں کمی کرنا پڑی، جو صارفین کے لیے مایوس کن خبر ہے۔

 

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

متعلقہ پوسٹس