پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی کمیٹی کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس کے بعد ایک تفصیلی اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔ اعلامیہ کے مطابق بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کے لیے پانچ رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو ملاقاتوں کی ترتیب اور نگرانی کی ذمہ دار ہوگی۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے خواہش مند افراد کی فہرست ہر ہفتے منگل اور جمعرات کو مرتب کی جائے گی، اور اس فہرست کی حتمی منظوری بانی پی ٹی آئی خود دیں گے۔ یہ فہرست مقرر کردہ فوکل پرسنز کے ذریعے جیل حکام کو بھجوائی جائے گی۔ بانی پی ٹی آئی نے گوہر علی خان، سلمان اکرم راجہ، اور انتظار پنجھوتہ کو فوکل پرسنز نامزد کیا ہے۔
اعلامیہ میں واضح کیا گیا ہے کہ مقررہ فہرست کے بغیر کسی بھی ملاقات کو پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی تصور کیا جائے گا، جبکہ اگر انتظامیہ کی جانب سے کسی قسم کی رکاوٹ یا مداخلت کی گئی تو ملاقات کو احتجاج میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ سیاسی کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ ایسی کسی بھی رکاوٹ کی صورت میں جیل حکام کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دی جائے گی۔
البتہ، اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے حکومتی عہدیداروں کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے فہرست کی شرط سے استثنیٰ حاصل ہوگا، یعنی یہ پابندی ان پر لاگو نہیں ہوگی۔
یہ اعلامیہ اس وقت جاری کیا گیا ہے جب پارٹی قیادت کی جانب سے جیل میں قید بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کے لیے بڑھتی ہوئی دلچسپی دیکھی جا رہی ہے، اور پارٹی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے واضح پالیسی اپنائی جا رہی ہے۔