اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ امریکی کانگریس کے وفد نے بانی پی ٹی آئی کا کوئی ذکر نہیں کیا اور انھوں نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات سےان کا کوئی تعلق نہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے میڈیا کے نمائندوں نے ملاقات کی، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ترکیہ کی اسمبلی کے اسپیکر نے فلسطین کی صورت حال پر کانفرنس بلائی ہے اور انھیں کانفرنس میں شرکت کے لیے مدعو کیا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ فلسطین کے عوام کی حالت زار کو دیکھ کر دل رنجیدہ ہوتا ہے، وہ کانفرنس میں شرکت کریں گے اور پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے، پاکستان کی حکومت اور عوام فلسطین کی عوام کے ساتھ ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے میڈیا کے نمائندوں کی ملاقات۔
— National Assembly 🇵🇰 (@NAofPakistan) April 15, 2025
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی میڈیا سے گفتگو ۔
ترکیہ کی اسمبلی کے سپیکر نے فلسطین کی صورت حال پر کانفرنس بلائی ہے، اسپیکر قومی اسمبلی
ترکیہ کے اسپیکر نے کانفرنس میں شرکت کیلئے مدعو کیا ہے،اسپیکر قومی… pic.twitter.com/m9LtQnkuFp
انھوں نے کہا پاکستان کا فلسطین پر مؤقف واضح اور نمایاں ہے اور وہ یہ کہ فلسطین کی معصوم عوام پر اسرائیل ظلم کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: اگر کوئی ڈیل کرنی ہوتی تو دو سال پہلے کرلیتا، عمران خان
اسپیکر قومی اسمبلی کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ہر معاملے پر سیاست کرتی ہے، امریکی کانگرس کے دورہ پاکستان کے موقع پر بھی اپوزیشن نے سیاست کی، چیئرمین پی ٹی آئی گوہر خان اور چیف وہب کو مدعو کیا تھا۔ اپوزیشن نے ایوان میں کنیالز کے معاملے پر بات کرنے کے موقع پر واک آؤٹ کیا، کینالز کے معاملے پر 30 سے زائد اراکین نے بات کی۔
انھوں نے کہا کہ ڈپٹی وزیراعظم سینیٹر اسحاق ڈار نے کینالز کے معاملے پر حکومتی مؤقف واضح طور پر پیش کیا، پیپلز پارٹی نے کینالز پر بات کرنے کے لیے 7 اپریل، جب کہ اپوزیشن نے 10 اپریل کو قرارداد جمع کرائی۔ کورم پورا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، وزیر پارلیمانی امور کو کئی بار آگاہ کیا کہ قانون سازی کرانی ہے تو کورم کو پورا کیا جائے۔
ایاز صادق نے کہا کہ گرفتار اراکین کے لیے پروڈکشن آرڈر جاری کیے، اپوزیشن کے زیر حراست ممبران کے لیے پارلیمنٹ لاجز کو سب جیل قرار دیا، ماضی کی حکومت نے پروڈکشن آرڈر جاری نہیں کیے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے، وہ مذاکرات پر مکمل یقین رکھتے ہیں، مذاکرات کے لیے ہمیشہ سنجیدہ کوششیں کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوئی سوچے بھی نہیں، حافظ نعیم الرحمان کی مسلم حکمرانوں کو وارننگ
اسپیکر قومی اسمبلی کا گفتگو میں کہنا تھا کہ امریکی وفد نے بانی چیئرمین کا کوئی ذکر نہیں کیا، امریکی کانگرس کے وفد نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کے اندرونی سیاسی معاملات سےان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ وقفہ سوالات میں کسی کو پوائنٹ آف آرڈر نہیں دیا جائے گا، ان کی ہمیشہ سے یہ خواہش رہی ہے کہ وقفہ سوالات کو مکمل کیا جائے، وقفہ سوالات میں عوامی اہمیت کے حامل مسائل پر سوالات و جوابات لیے جاتے ہیں۔
ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ایوان کو خوش اسلوبی سے چلانے کے لیے حکومت کے ساتھ ساتھ اپوزیشن کی بھی ذمہ داری ہے، اپوزیشن لیڈر کی جانب سے جمع کرائے گے سوالات اور توجہ دلاؤ نوٹسز کو ایجنڈے میں نا شامل کرنے کے حوالے سے ان کے اعتراض کا ریکارڈ کے ساتھ تفصیلی خط ارسال کر دیا ہے۔