لندن کے علاقے ہارٹفورڈشائر میں ایک چونکا دینے والی خبر ملی ہے، جس میں کارپینڈرز پارک لان قبرستان میں واقع مسلم سیکشن میں 85 قبروں کو بےرحمی سے نقصان پہنچایا گیا۔
جن قبروں کو نشانہ بنایا گیا ان میں اکثریت نومولود بچوں اور کم سن معصوموں کی تھی۔
پولیس نے ابتدائی طور پر کئی امکانات پر غور کیا مگر جیسے جیسے شواہد سامنے آئے، معاملہ صاف ہوتا گیا کہ یہ ایک سوچی سمجھی، مذہبی نفرت پر مبنی واردات تھی۔
ہارٹفورڈشائر پولیس کے چیف سپرنٹنڈنٹ جون سمپسن نے تصدیق کی کہ “ہم اب اس دل دہلا دینے والے واقعے کو اسلاموفوبک جرم کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔”
پولیس کی تحقیقات مقامی اتھارٹی، برینٹ کونسل، کے ساتھ قریبی تعاون سے جاری ہیں۔ چونکہ قبریں ان خاندانوں کی تھیں جو ممکنہ طور پر اب مقامی علاقے میں مقیم نہیں لہٰذا ان متاثرہ خاندانوں سے رابطہ ایک حساس اور وقت طلب عمل بن چکا ہے۔
ہیرٹفورڈشائر ایسوسی ایشن آف مسلم پولیس کے چیئر، سارجنٹ عرفان اسحٰق نے اس افسوسناک واقعے پر مسلمانوں کے اندر پیدا ہونے والی بے چینی اور غصے کا کھل کر اظہار کیا۔
اُن کے مطابق “ہم پوری مسلم کمیونٹی کے ساتھ کھڑے ہیں، اور یہ تسلیم کرتے ہیں کہ تاخیر سے نفرت انگیز جرم قرار دینا ان کے لیے تکلیف دہ تھا۔”
یہ بھی پڑھیں: برطانیہ میں ایم پوکس وائرس: ماہرین نے اب تک کا سب سے خطرناک وائرس قرار دے دیا
قبرستان میں اب بھی پولیس کی مسلسل موجودگی ہے تاکہ عوام کو تحفظ کا احساس دلایا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ متاثرہ خاندانوں کو ذہنی و جذباتی مدد فراہم کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
اس واقعے کی خبر جیسے ہی عام ہوئی، لندن بھر میں مذمت کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ برینٹ کونسل کے رہنما، کونسلر محمد بٹ نے قبرستان کا دورہ کیا اور متاثرہ خاندانوں سے ملاقات کی۔
انھوں نے اس حملے کو “قابل شرم اور انسانیت سوز” قرار دیا اور کہا کہ “یہ شہر سب کا ہے یہاں نفرت اور تعصب کی کوئی جگہ نہیں۔”
سوشل میڈیا پر بھی شدید ردعمل دیکھنے کو ملا۔ تنظیم ‘ان-نسا سوسائٹی’ نے اپنے بیان میں کہا کہ “کارپینڈرز پارک کے مسلم حصے میں قبروں کی بےحرمتی کا علم ہمیں میڈیا سے نہیں بلکہ ذاتی طور پر ہونا چاہیے تھا۔ ہمارے پیارے یہاں دفن ہیں اور ہم غمزدہ اور پریشان ہیں۔”
پولیس اب عوام سے اپیل کر رہی ہے کہ 11 اپریل بروز جمعہ دوپہر 1 بجے سے لے کر 12 اپریل بروز ہفتہ شام 5 بجے تک اگر کسی نے قبرستان کے آس پاس مشکوک سرگرمی دیکھی ہو تو فوری اطلاع دیں۔
مزید پڑھیں: چائلڈ پروٹیکشن افسر سے مجرم تک، برطانوی رکن پارلیمنٹ کمسن بچوں سے جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار