Follw Us on:

”انڈین پروپیگنڈہ پر مضبوط اور متحد جواب دیا جائے” پاکستانی سیاست دانوں کا پہلگام واقع پر ردِعمل

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس گھناؤنے منصوبے میں بھارتی خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں۔ (فوٹو: گوگل)

انڈین میڈیا اور مودی سرکار نے مقبوضہ جموں کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے والے حملے کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرا دیا ہے اور انڈین وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی شہری آئندہ 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑ کر چلے جائیں۔ پاکستان سمیت دنیا بھر میں مودی سرکار کے اس پہلگام فالس فلیگ آپریشن کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 10 لاکھ قابض انڈین سیکیورٹی فورسز کی موجودگی کے باوجود پہلگام حملہ خود مودی سرکار کی جانب انگلیاں اٹھا رہا ہے۔

انتہاپسند سرکار اپنی مسلسل گرتی مقبولیت کو سہارا دینے، کشمیریوں کے حقوق مزید غصب کرنے اور  اپنے ناپاک مقاصد کی تکمیل کے لیے کوئی بھی ڈرامہ رچا سکتی ہے

صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اس گھناؤنے منصوبے میں بھارتی خفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں۔ ہلاک شدگان کے ورثا سے تعزیت اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔ انڈین ذرائع ابلاغ پر روایتی ہیجان طاری ہے اور پاکستان کے خلاف زہر اگل رہا ہے۔

قبل ازیں انہوں نے گوجرانوالہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلگام حملے میں بھارت خود ملوث ہے، پاکستان کی طرف سے بھارت کے خلاف طاقتور آواز آنی چاہیے، یہ حملہ بھارتی سازش ہے۔ پوری قوم متحد ہوکر بھارت کو یہ جواب دے کہ ہم جھکنے اور دبنے والے نہیں ہیں۔

نجی نشریاتی ادارے کو دیے گئے ایک ٹی وی انٹرویو میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے انکشاف کیا کہ کلبھوشن جیسا ایک اور انڈین ایجنٹ پاکستان نے ایران افغان سرحد پر پکڑا ہے، بلوچستان میں دہشت گردی کے تانے بانے انڈیا سے ملتے ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ انڈیا کی سرپرستی میں بلوچستان میں دہشت گردی ہورہی ہے، جو کچھ جعفر ایکسپریس واقعے میں ہوا سب کو پتا ہے۔ علیحدگی پسندوں کو انڈیا نے پناہ دی ہے، بلوچستان کے علیحدگی پسند انڈیا میں جاکر علاج کراتے ہیں، ٹی ٹی پی کی دہشت گردی کے تانے بانے بھی انڈیا کےساتھ ملتے ہیں، اس کے کئی ثبوت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انڈیا پہلگام واقعے پر دوسروں پر الزام دھرنے کے بجائے خود احتسابی کرے۔ تفتیش کر کے ذمہ داروں کو تلاش کرے، پاکستان پر الزام لگانا نامناسب بات ہے۔ یہ امکان بھی ہے کہ پہلگام حملہ خود انڈیا کا “فالس فلیگ آپریشن” ہو۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ انڈیا سے بھی تو پوچھے کہ اگر مقبوضہ کشمیر میں بے گناہ لوگ مارے جا رہے ہیں تو وہاں کئی عشروں سے موجود سات لاکھ فوج کر کیا رہی ہے؟ دنیا میں کہیں بھی دہشت گردی ہو ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہے، پاکستان دہائی سے دہشت گردی کا سامنا کر رہا ہے، جو دہشت گردی کا شکار ہیں وہ کیسے دہشت گردی کو فروغ دیں گے، پاکستان کی افواج ہر جگہ دہشت گردی کا مقابلہ کر رہی ہیں۔

پاکستانی سیاست دان خواجہ سعد رفیق نے ایکس پر کہا ہے کہ انڈین میڈیا کی جانب سے پہلگام مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کا الزام پاکستان کو بغیر کسی ثبوت کے قرار دینے کی کوشش انتہائی غیر ذمہ دارانہ، مضحکہ خیز اور بے بنیاد ہے۔ اس طرح کے زہریلے پروپیگنڈے سے دونوں ممالک کے درمیان تلخی اور غلط فہمیاں مزید بڑھ سکتی ہیں۔ پاکستان کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ انڈیا کشمیر میں رائے شماری کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کرے۔

صدر سپریم کورٹ بار میاں رووف عطا نے حکومتِ پاکستان سے پُرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ پاکستان میں موجود تمام بھارتی سفارت کاروں کو persona non grata قرار دے کر اُنہیں 48 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دے۔ اس موقع پر قومی وقار کے تحفظ کے لیے سخت اور موثر جواب ناگزیر ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے کہا کہ انڈیا اپنی امریکی جنس کی ناکامی چھپانے کے لیے سب کر رہا ہے۔ سفارتی سطح پر ثبوت دے پھر الزام تراشی کرے۔

پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن اور کشمیری حریت رہنما محمد یاسین ملک کی اہلیہ مشال حسین ملک نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے مبینہ جھوٹے فلیگ آپریشن پر ردِ عمل دیتے ہوئے اردو زبان میں ویڈیو بیان جاری کیا ہے۔

پیغام میں مشال ملک نے کہا ہے کہ ہم اس انڈین دہشت گردی کے نیٹ ورک کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں۔ بی جے پی اور مودی سرکار ایک بار پھر دنیا کو گمراہ کرنے کے لیے کشمیریوں کی پرامن اور مقامی آزادی کی تحریک کو دہشتگردی سے جوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ محض ایک جھوٹا فلیگ آپریشن ہے تاکہ عالمی برادری کی توجہ اصل مظالم سے ہٹائی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کو انڈین میڈیا کی جھوٹی اور من گھڑت خبروں کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔

مشال ملک نے عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں اور اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ بی جے پی کی جانب سے پھیلائی جانے والی اس گمراہ کن مہم کا نوٹس لیں اور کشمیریوں کی جدوجہدِ آزادی کو ایک مقامی، جائز اور تاریخی تحریک کے طور پر تسلیم کریں۔

انڈین فوج کے سابق اعلیٰ عہدیدار جنرل کے ایس گل نے ایک چونکا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سال 2000 میں بی جے پی حکومت نے امریکی صدر بل کلنٹن کو متاثر کرنے کے لیے کشمیر میں ایک منصوبہ بند قتل عام کے ذریعے 25 بے گناہ سکھوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

جنرل گل کے مطابق یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب امریکی صدر بل کلنٹن بھارت کے دورے پر تھے اور اس قتلِ عام کا مقصد عالمی ہمدردی اور توجہ حاصل کرنا تھا تاکہ بھارت خود کو دہشتگردی کا شکار ملک ظاہر کر سکے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ایک خوفناک سازش تھی، جس میں اپنے ہی شہریوں کی جان لے کر عالمی بیانیہ کو موڑا گیا۔ ہندوستانی عوام کو بیدار ہونا چاہیے اور ایسی جنگی چالاکیوں کو مکمل طور پر مسترد کرنا چاہیے۔ ہمیں جنگ کو ‘نہیں’ کہنا چاہیے۔”

دوسری جانب وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ کل قومی سلامتی کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔ پاکستان کی وزارتِ خارجہ نے پہلگام حملے پر بیان جاری کیا ہے۔

اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ انڈیا کو ترکی بہ ترکی جواب دیا جائے گا۔ انڈین اقدامات پر پاکستان کی جانب سے جامع جواب دیا جائے گا۔ انڈیا کی جانب سے دہشت گردی کے واقعے کے حوالے سے کوئی واضح ثبوت نہیں دیے گئے۔

ان کا کہنا ہے کہ انڈیا ہمیشہ اپنے مسائل کا ملبہ پاکستان پر ڈال دیتا ہے۔ دہشت گردی کے واقعے کا غصہ اس طرح نکالنا مناسب نہیں۔

واضح رہے کہ منگل کے روز بھارتی وقت کے مطابق سہ پہر تین بجے مقبوضہ کشمیر کے معروف سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے 26 سیاحوں کو ہلاک کر دیا تھا۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس