گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ بھارت جنگ کرتا ہے یا مذاکرات پاکستان دونوں کےلیے تیار ہے، ہم اپنے دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ افغانستان کی سرزمین پاکستان کے خلاف دہشت گردی کےلیے استعمال ہو رہی ہے۔
گورنر خیبر پختونخوا نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت امن کے لیے سنجیدہ نہیں، جب صوبے میں امن ہوگا تو معیشت مضبوط ہوگی۔
اُن کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت امن و امان میں مکمل طور پر ناکام نظر آ رہی ہے، پی ٹی آئی کے وزیر کرپشن میں سر تک ڈوبے ہوئے ہیں۔
فیصل کریم کنڈی نے یہ بھی کہا کہ علی امین کو اسلام آباد سے جو ٹاسک ملتا ہے وہ اچھے بچوں کی طرح پورا کرتے ہیں، خیبر پختونخوا میں پوسٹنگ ٹرانسفر پر منڈی لگی ہے۔
دوسری جانب نجی نشریاتی ادارےجیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہےکہ دفاع اور خارجہ امور کا معاملہ آئین میں بہت واضح ہے، قانونی و آئینی طور پر افغانستان سے بات چیت کا معاملہ وفاق کا ہے، وزیراعلیٰ اور گورنر خیبر پختونخوا کو افغانستان سے آزادانہ ڈیل کی اجازت نہیں دیں گے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا اگر وہ چاہتے ہیں آزادانہ طور پر افغانستان سے ڈیل کریں تو وفاق اجازت نہیں دے گا، ایسے عمل کی نہ کوئی قانون اور نہ آئین اجازت دے گا، کوئی اپنی رائے کو وفاق پر مسلط نہیں کر سکتا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا وزیراعلیٰ اور گورنر کے پی اگر کوئی رائے دینا چاہتے ہیں تو اجلاسوں میں آکر اپنی رائے اور موقف ضرور دیں، وفاقی حکومت کو آکر بتائیں کہ ان کے نزدیک اس مسئلے کا کیا حل ہو سکتا ہے۔