عالمی ایجنسی نمبربیو کی طرف سے جاری کردہ 2025 کے کرائم اینڈ سیفٹی انڈیکس کے مطابق لاہور کو دنیا کے محفوظ ترین شہروں میں شمار کیا گیا ہے، جس سے شہر کے جرائم کے اعدادوشمار میں بڑی بہتری آئی ہے۔
رپورٹ میں عالمی جرائم کے انڈیکس میں لاہور کو 37 ویں اور دنیا کے محفوظ ترین شہروں میں 63 ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ اس میں لاہور کے جرائم کی شرح میں نمایاں کمی کو نوٹ کیا گیا ہے، یہ بتاتے ہوئے کہ یہ شہر اب نیویارک، لندن، واشنگٹن، برلن، استنبول اور پیرس جیسے بڑے شہروں سے زیادہ محفوظ ہے۔
لاہور کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ جرائم میں اتنی واضح کمی ریکارڈ کی گئی ہے،عالمی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کامیابی کو جرائم سے لڑنے کی بہتر حکمت عملیوں سے منسوب کیا گیا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، لاہور میں رپورٹ شدہ جرائم اپریل 2023 سے اپریل 2024 کے درمیان 67,585 واقعات سے کم ہو کر اپریل 2024 سے اپریل 2025 کے درمیان 34,091 واقعات پر آگئے۔ ڈکیتیوں اور قتل کی وارداتوں میں 64 فیصد اور عام ڈکیتیوں میں 55 فیصد کمی واقع ہوئی۔
رپورٹ میں موٹرسائیکل چوری میں 33 فیصد کمی، سڑکوں پر چھیننے کی وارداتوں میں 42 فیصد کمی، کار چوری میں 33 فیصد کمی اور دیگر گاڑیوں کی چوری میں 39 فیصد کمی کو بھی نمایاں کیا گیا ہے۔
اندرونی احتسابی اقدامات میں 400 سے زائد افسران اور اہلکاروں کو نظم و ضبط کا سامنا کرنا پڑا، چار سٹیشن ہاؤس آفیسرز (ایس ایچ اوز) کو ثابت شدہ بدعنوانی کے بعد اپنے ہی تھانوں میں جیل بھیج دیا گیا۔
ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران نے ڈیٹا پر مبنی پولیسنگ کو بہتری کا سہرا دیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے جرائم کے ہاٹ سپاٹ کی نشاندہی کی اور ان علاقوں میں انسانی وسائل اور آلات کو فروغ دیا۔ اشتہاری مجرموں اور عادی مجرموں کو گرفتار کر کے جیل میں ڈال دیا گیا، اور میرٹ پر مبنی تقرریوں نے نوجوان افسران کو مواقع فراہم کیے ہیں۔