پہلگام میں ہونے والے حادثے کے بعد انڈین فوج میں شدید ہلچل مچ گئی۔ انڈین فوج نے اپنی بدترین انٹیلیجنس ناکامی کا اعتراف کیا ہے جس کے نتیجے میں ناردرن کمان کے کمانڈر، لیفٹیننٹ جنرل سچندرا کمار کو فوری طور پر برطرف کر دیا گیا۔
اس کے ساتھ ہی ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف (اسٹریٹیجی) لیفٹیننٹ جنرل پرتیک شرما کو نئی کمان سونپ دی گئی۔
انہیں فوری طور پر نئی دہلی سے پہلگام روانہ کیا گیا تاکہ وہ صورتحال کو بہتر بنا سکیں۔
نئے کمانڈر کی پہلی تقریر کے دوران افسروں کی جانب سے سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔ وادی کشمیر میں تعینات فوجی اہلکاروں اور افسروں نے بے خوف ہو کر کہا کہ وادی کے مقامی لوگ اب ہماری دشمنی کی طرف مائل ہو چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ “کشمیری اب ہمارے جان کے دشمن بن چکے ہیں اور اس کی وجہ ہماری اپنی حرکتیں ہیں۔”
کچھ فوجیوں نے یہ سوال بھی کیا کہ “کیا آپ چاہتے ہیں کہ ہم پاکستانی فوج سے بھی لڑیں، تاکہ دونوں طرف سے دشمن ہوں؟”
یہ تمام حالات اس وقت سامنے آئے جب انڈین فوج کے اہلکاروں نے انکشاف کیا کہ انہیں مقامی لوگوں کی جانب سے شدید نفرت کا سامنا ہے۔
اہلکاروں نے کہا کہ “ہم مارکیٹ تک نہیں جا سکتے، ہمیں خوف ہے کہ ہمارے کھانے پینے کی اشیاء زہر آلود ہو سکتی ہیں۔”
پہلگام میں ہونے والی انٹیلیجنس ناکامی نے انڈین سیکیورٹی فورسز کو اپنی نقل و حرکت کو خاص دنوں یعنی “روڈ اوپننگ ڈیز” تک محدود کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
ان دنوں میں خصوصی دستے اہلکاروں کی حفاظت کے لئے مامور ہیں۔