پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے پریس کانفرنس کے دوران ثبوت پیش کیے اور بتایا کہ انڈیا پاکستان میں دہشتگردی کر رہا ہے۔
اہم میڈیا بریفنگ میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ انڈیا پاکستان میں دہشتگردی پھیلا رہا ہے اور پاکستان پر بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ انڈیا معصوم شہریوں اور فوج پر حملوں کے لیے دہشتگردوں کو بارودی مواد فراہم کررہا ہے۔
احمد شریف چودھری نے انکشاف کیا کہ جہلم بس اسٹینڈ پر اڑھائی کلو کا نم برآمد ہوا۔ دہشتگردوں کے ہینڈلرز کا نام سکھویندر ہے، جو کہ انڈین فوج میں صوبیدار ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہینڈلرز کی واٹس ایپ چیٹ بھی پکڑی گئی، موبائل ڈیٹا کا فرانزک جاری ہے۔ انڈین ساختہ ڈرون بھی پکڑا گیا اور دس لاکھ روپے بھی برآمد ہوئے۔ مقبوضہ کشمیر کے علاقے نوشہرہ سے میجر سندیپ یہ سب کچھ کررہا تھا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ میجر سندیپ ورما نے کال میں اعتراف کیا کہ ہم بلوچستان سے لاہور تک دہشتگردی کررہے ہیں۔ میجر سندیپ ورما کا کہنا تھا پیسوں کے عوض دہشتگرد کارروائیاں سالوں پر محیط ہوں گی، زیادہ سے زیادہ پاکستانی شہریوں کو ہلاک کرنا ہمارا ہدف ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں دہشتگردی کے لیے میجر سندیپ ورما نے دہشتگرد کو پیسے دیے۔ صوبیدار سکھوندر نے دہشتگرد کو بارودی مواد حاصل کرنے کے لیے لوکیشن بھیجی۔ ٹیلی فون کال ثبوت ہے کہ انڈیا سے دہشتگردی کیسے فنانس کی جاتی ہے۔
احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان نے انڈیا کی دہشتگردی کے ناقابلِ تردید ثبوت پیش کردیے ہیں، پکڑے جانے والے دہشتگرد مجید نے پاکستان میں 47 کارروائیاں کیں۔
ان کا کہنا ہے کہ دہشتگرد مجید اور سندیپ ورما کے درمیان کال میں دہشتگردی کی جگہوں کا تعین کیا گیا۔ دہشتگرد پرہجوم جگہوں پر کارروائیاں کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ ستمبر 24 کو سکھویندر نے برنالہ بھمبر میں بارودی مواد کی نشاندہی کی، دہشت گرد عبدالمجید نے برنالہ بھمبر سے بارودی مواد حاصل کیا، 13 اکتوبر کو دہشت گرد نے ضلع باغ میں فوجی گاڑی پر بم حملہ کیا، حملے میں فوج کے تین جوان زخمی ہوئے، اس بم حملے کے لیے دہشت گردکو انڈین ہینڈلر نے 1لاکھ 80 ہزار روپے دیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ 22 نومبر کو سکھوندر نے بم کے حصول کے لیے مجید کو ہیڈ مرالہ کے قریب جگہ کی نشاندہی کی، دہشت گرد نے اس جگہ سے تباہ شدہ ڈرون اور آئی ای ڈی حاصل کی۔ 30 نومبر کو عبدالمجید نے جلالپور جٹاں میں آئی ای ڈی فوجی گاڑی پر لگائی جس سے 4 جوان زخمی ہوئے، دہشت گرد نے ٹاسک مکمل ہونے پر 6 لاکھ 56 ہزار روپے حاصل کیے۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ میجر سکھویندر نے 18 مارچ کو کوٹلی کے قریب آئی ای ڈی کی لوکیشن فراہم کی، 19مارچ کو کوٹلی کے قریب اس مشکوک بیگ کی اسکول کے بچوں نے نشاندہی کی اورآرمی یونٹ نے کوٹلی کے قریب مشکوک بیگ سے بم برآمد کیا۔

انہوں نے کہا کہ کوٹلی میں بم کی برآمدگی پر انڈین میڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں 5 بم برآمد ہونےکا جھوٹا پروپیگنڈا کیا۔ 22اپریل 2025 کو سکھویندر نے ندالہ کے قریب آئی ای ڈی کی ڈیلیوری کی، 23 اپریل کو سکھویندر نے دہشت گردکو بس اسٹینڈ پر بم حملےکا ٹاسک دیا۔