پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے انڈیا کی حالیہ دھمکیوں اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر شدید ردِعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انڈیا نے دریائے سندھ پر حملہ کیا تو اس بار صرف پانی نہیں، خون بہے گا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں بلاول بھٹو نے انڈین عزائم کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی فضائی، بحری اور بری افواج مکمل طور پر تیار ہیں اور اگر انڈٰیا نے کسی قسم کی جارحیت کی کوشش کی تو اسے منہ توڑ جواب ملے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ’’ہم جنگ نہیں چاہتے، مگر اگر جنگ مسلط کی گئی تو یہ محدود نہیں رہے گی۔‘‘
انہوں نے کہا کہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان تصادم پوری دنیا کے لیے خطرہ ہے اور عالمی برادری کو چاہیے کہ فوری طور پر کشیدگی کم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
پہلگام واقعے کی آزادانہ اور غیر جانبدار تحقیقات ہونی چاہیے تاکہ سچ دنیا کے سامنے آ سکے۔
بلاول بھٹو نے سکھر کے عوامی جلسے میں خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ انڈیا کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا صرف ایک معاہدے کی خلاف ورزی نہیں بلکہ پاکستان کے آبی حقوق پر براہ راست حملہ ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ’’دریائے سندھ ہمارا ہے اور یہ ہمارا ہی رہے گا۔‘‘
انہوں نے وزیرِاعظم مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انڈیا نے مقبوضہ کشمیر میں پیش آنے والے واقعے کا الزام پاکستان پر دھر کر اپنی ناکام پالیسیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ’’ایسا نہیں ہے سکتا کہ آپ جب چاہیں اس باتکا فیصلہ کر لیں کہ سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، نہ یہ دنیا مانے گی، نہ پاکستان کے عوام۔‘‘
بلاول نے خبردار کیا کہ اگر انڈیا نے دوبارہ ایسی کسی مہم جوئی کی کوشش کی تو اس کے نتائج صرف سرحدوں تک محدود نہیں رہیں گے بلکہ خطے کے امن کو نگل سکتے ہیں۔