Follw Us on:

عدالت نے 26 نومبر کے احتجاج کیس میں پی ٹی آئی کے 82 کارکنوں کو سزا سنادی

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
عدالت نے 26 نومبر کے احتجاج کیس میں پی ٹی آئی کے 82 کارکنوں کو سزا سنادی( فائل فوٹو)

راولپنڈی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے 26 نومبر کے پرتشدد احتجاج کیس میں پی ٹی آئی کے 82 کارکنوں کو چار ماہ قید اور 15 ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی۔  

پی ٹی آئی کا تین روزہ احتجاج قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپوں کے بعد اچانک ختم ہو گیا جس کے نتیجے میں کم از کم تین رینجرز اہلکار اور ایک پولیس اہلکار شہید ہو ا۔

82 ملزمان نے جج کے سامنے اعتراف جرم کیا اور بیان حلفی جمع کرایا جس میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی قیادت نے انہیں احتجاج پر اکسایا۔

نرمی کی تلاش میں، پی ٹی آئی کارکنوں نے عدالت کو بتایا کہ وہ غریب مزدور ہیں اور کہا کہ سابق حکمران جماعت کی مقامی اور مرکزی قیادت نے انہیں پرتشدد مظاہروں پر اکسایا۔

تحریری بیان میں ملزمان نے عدالت کو یقین دلایا کہ وہ آئندہ کسی احتجاج میں شرکت نہیں کریں گے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ سماعت کے دوران عدالت میں پیش ہونے والے 1609 مدعا علیہان میں سے 560 پر فرد جرم عائد کی گئی۔

سپریم کورٹ نے اعجاز اور فرحت کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔

دریں اثنا، سپریم کورٹ نے 9 مئی کے مقدمات میں سینیٹر اعجاز چوہدری اور فرحت عباس کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں ٹرائل کورٹ میں 100,000ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کی۔

جسٹس نعیم اختر افغان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے 9 مئی کے واقعات میں ملوث ملزمان کی درخواست ضمانت کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران اسپیشل پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سینیٹر اعجاز لوگوں کو اکسانے کی سازش کا حصہ تھے۔ تاہم جسٹس نعیم اختر افغان نے ریمارکس دیے کہ اگر اعجاز کے خلاف کیس اتنا مضبوط ہے تو اسے خصوصی عدالت میں لے جانا چاہیے تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضمانت کو سزا کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

بعد ازاں عدالت نے سینیٹر اعجاز کی ضمانت منظور کرتے ہوئے ٹرائل کورٹ میں ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس