نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا فوری اجلاس بلانے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پاکستان نے خطے میں بگڑتی ہوئی صورتحال پر عالمی برادری کو باقاعدہ بریفنگ دینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انڈیا کے حالیہ جارحانہ رویے، بالخصوص سندھ طاس معاہدے کی معطلی جیسے غیر قانونی اقدامات کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جا سکے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان سلامتی کونسل کے ارکان کو واضح طور پر آگاہ کرے گا کہ کس طرح انڈیا کی اشتعال انگیز کارروائیاں جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کے لیے خطرہ بنتی جا رہی ہیں۔ اس ضمن میں پاکستان کی کوشش ہے کہ عالمی برادری کو درست حقائق تک رسائی دی جائے اور انڈین بیانیے کو مسترد کیا جائے۔
مزید پڑھیں: گرو صاحب کی دھرتی (پاکستان) پر آنچ بھی آئی تو انڈیا کو چھوڑیں گے نہیں، سکھ برادری
دفتر خارجہ کے مطابق یہ سفارتی قدم عالمی سطح پر پاکستان کی مؤثر آواز بننے اور علاقائی امن کو یقینی بنانے کی کوششوں کا تسلسل ہے۔
واضح رہے کہ منگل کی شام مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ایک دہشت گرد حملہ ہوا، جس میں تقریباً 26 افراد ہلاک، جب کہ متعدد ہوئے۔ انڈیا نے اس کی ذمہ دار پاکستان کو قرار دیتے ہوئے سخت اقدامات کا اعلان کیا۔
ترجمان انڈین وزارتِ خارجہ نے کہا کہ انڈیا نے پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ معطل کردیا، اسلام آباد میں انڈین ہائی کمیشن سے فوجی مشیروں کو واپس بلایا، پاکستان کی نیوی اور ایئرفورس کے اتاشیوں کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دیا اور پاکستانی ہائی کمیشن میں فوجی مشیروں کو ملک چھوڑنے کے لیے ایک ہفتے کا وقت ہے۔