ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جمعرات کو نئی دہلی پہنچ کر انڈیا اور پاکستان پر زور دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور خطے میں کشیدگی کو بڑھنے سے روکیں۔ ان کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب انڈیا نے گزشتہ ماہ کشمیر میں سیاحوں پر حملے کے بعد پاکستان پر حملے کیے گئے۔ انڈیا کی جانب سے کہا گیا کہ یہ حملے پاکستان میں موجود دہشتگردوں کے کیمپوں پر کیے گئے ہیں۔
عراقچی نے اپنے حالیہ دورۂ پاکستان کے دوران بھی یہی پیغام دیا تھا کہ دونوں ممالک کو ضبط و تحمل سے کام لینا چاہیے۔

اسلام آباد نے انڈیا کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی سرزمین پر دہشت گردوں کے کوئی کیمپ موجود نہیں، اور انڈیا کے حملوں میں کم از کم 31 شہریوں کی ہلاکت کا الزام لگایا۔ پاکستان نے خبردار کیا کہ وہ ان حملوں کا مؤثر جواب دے گا۔
انڈیا نے بھی واضح کیا ہے کہ اگر پاکستان کی طرف سے کوئی ردعمل آیا تو اس کا جواب دیا جائے گا، جس سے خطے میں بڑے فوجی تصادم کا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے، خاص طور پر اس لیے کہ دونوں ممالک ایٹمی طاقتیں ہیں۔
عراقچی کا یہ دورہ دراصل انڈہا اور ایران کے درمیان پہلے سے طے شدہ مشترکہ اقتصادی کمیشن کے اجلاس میں شرکت کے لیے تھا، تاہم موجودہ صورتحال کے پیش نظر انہوں نے خطے میں امن اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔