دنیا بھر کے ایک ارب چالیس کروڑ رومن کیتھولک مسیحیوں کے نئے مذہبی پیشوا کا انتخاب ہو گیا، سسٹین چیپل کی چھت سے سفید دھواں اٹھا، جس کے بعد امریکہ سے تعلق رکھنے والے 69 سالہ کارڈینل رابرٹ پرووسٹ کو نیا پوپ منتخب کرلیا گیا۔
رابرٹ پرووسٹ دنیا بھر کے 1.4 ارب کیتھولک عیسائیوں کے نئے مذہبی پیشوا منتخب ہو گئے ہیں، انہوں نے پوپ لیو کے نام سے اپنی نئی ذمہ داریوں کا آغاز کیا ہے۔
رابرٹ پرووسٹ شکاگو سے تعلق رکھتے ہیں، عالمی سطح پر زیادہ معروف نہیں رہے، تاہم انہیں کیتھولک چرچ میں سادگی، خاموش مزاجی اور سماجی انصاف سے وابستگی کے باعث سراہا جاتا ہے۔ وہ 2015 سے 2023 تک پیرو کے شمال مغربی علاقے چکلایو میں بشپ کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
پوپ فرانسس نے انہیں 2023 میں کارڈینل بنایا اور اسی سال ویٹی کن میں اس دفتر کا سربراہ مقرر کیا جو دنیا بھر میں کیتھولک بشپس کے انتخاب کی ذمہ داری نبھاتا ہے۔ اس حیثیت سے پرووسٹ نے درجنوں ممالک میں نئے بشپس کے انتخاب میں کلیدی کردار ادا کیا۔
اپنے ایک نایاب میڈیا بیان میں پرووسٹ نے 2023 میں کہا تھا کہ “ہمارا کام چرچ کے خیمے کو وسیع کرنا ہے، تاکہ سب کو احساس ہو کہ وہ اس کے اندر خوش آمدید ہیں۔”
پوپ فرانسس کے 12 سالہ دور میں چرچ میں اصلاحات، شمولیت اور سماجی انصاف کے ایجنڈے کی حمایت پر پرووسٹ ان کے قریبی ساتھی تصور کیے جاتے رہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ‘دی نیویارک ٹائمز’ کے مطابق یہ انتخاب دو روزہ کونکلیو کے بعد عمل میں آیا، جس میں دنیا بھر سے کارڈینلز نے شرکت کی۔ نئے پوپ کے نام کا باضابطہ اعلان کچھ ہی دیر میں کیا جائے گا۔ اس وقت سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ہزاروں افراد موجود ہیں، جو بالکونی پر نئے روحانی پیشوا کے ظہور کے منتظر ہیں۔
واضح رہے کہ یہ پہلا کونکلیو بارہ سال بعد منعقد ہوا ہے، جو کہ اپریل میں پوپ فرانسیس کے انتقال کے بعد سامنے آیا۔
اطلاعات کے مطابق دنیا بھر سے آئے ہوئے 133 کارڈینلز، جنہیں پوپ فرانسیس نے ہی مقرر کیا تھا، 24 گھنٹوں کے مختصر وقت میں اس نتیجے پر پہنچے ہیں، حالانکہ ان میں کئی ایک دوسرے سے پہلے واقف بھی نہ تھے۔
خیال رہے کہ اس بار کونکلیو میں شامل کارڈینلز کی تعداد تاریخ کی سب سے زیادہ تھی، جس نے انتخابی عمل کو مزید پیچیدہ اور سنجیدہ بنا دیا۔