وزیر دفاع خواجہ آصف نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ انڈیا کے ساتھ اگر معاملہ مزید آگے بڑھا تو پاکستان مکمل طور پر اگلے لیول کے لیے تیار ہے۔
نجی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انڈیا نے بظاہر امن کی بات کی ہے لیکن عملی طور پر جارحیت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جس کے باعث خطے میں کشیدگی میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج ہائی الرٹ پر ہیں اور ملکی دفاع کے لیے ہر ممکن قدم اٹھانے کو تیار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ “ہم اپنے گارڈز ڈاؤن نہیں کریں گے اگر انڈیا نے کوئی حرکت کی تو بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا۔”
خواجہ آصف نے کہا کہ دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان کشیدگی عالمی برادری کے لیے تشویش کا باعث ہونی چاہیے۔
انہوں نے خبرادار کیا کہ “اگر جنگ بڑھی تو یہ صرف اس خطے تک محدود نہیں رہے گی، خدانخواستہ ایٹمی صورتحال بنی تو اس کی لپیٹ میں تماشائی بھی آئیں گے۔”
لازمی پڑھیں: ‘آپریشن بنیان المرصوص’ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائے گا، مریم نواز
ذرائع کے مطابق پاکستان کی جانب سے آج صبح انڈین جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔ پاکستانی فضائیہ نے ادھم پور، آدم پور، پٹھان کوٹ اور بھٹنڈا سمیت متعدد انڈین ائیر بیسز کو ہدف بنایا، جہاں سے دشمن کی جانب سے حملوں کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔
اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی سائبر یونٹس نے مہاراشٹرا کی الیکٹرک کمپنی پر حملہ کر کے ریاست کا بجلی کا نظام مکمل طور پر مفلوج کر دیا جبکہ ایک انڈین ملٹری سیٹیلائٹ کو بھی ناکارہ بنایا گیا۔
دوسری جانب گجرات میں کئی گھنٹوں تک پاکستانی ڈرونز کی پروازوں نے انڈین سیکیورٹی اداروں کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا۔
وزیر دفاع نے بتایا کہ نور خان ائیر بیس پر ایک گاڑی کے سوا کسی اور مقام پر کوئی نقصان نہیں ہوا۔ ساتھ ہی انہوں نے تصدیق کی کہ اس وقت نیشنل کمانڈ اتھارٹی کا کوئی ہنگامی اجلاس طلب نہیں کیا گیا۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ “اگر ہم یہ جواب نہ دیتے تو انڈیا دوبارہ دو یا تین مہینوں میں حملے کی کوشش کرتا اب دشمن کو پیغام مل چکا ہے کہ پاکستان کسی بھی جارحیت کو برداشت نہیں کرے گا۔”
مزید پڑھیں: انڈیا نے ہمارے لیے کوئی دوسرا راستہ نہیں چھوڑا، اب پاکستان خاموش نہیں رہے گا، اسحٰاق ڈار