غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کا سلسلہ تھما نہیں، ہفتے کی صبح ہونے والی بمباری میں بچوں سمیت 21 فلسطینی شہید ہو گئے۔
فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق غزہ سٹی کے صبرہ محلے میں قائم ایک خیمے پر اسرائیلی جنگی طیارے نے اچانک بمباری کی، جس کے نتیجے میں طلیب خاندان کے 5 افراد شہید ہو گئے۔
شہید ہونے والوں میں ماں، باپ اور ان کے تین بچے شامل تھے، جو حملے کے وقت خیمے میں سو رہے تھے۔
اس واقع کے عینی شاہد عمر ابو القس جو کہ کہ بچوں کے نانا ہیں انہوں نے بتایا “یہ حملہ بغیر کسی وارننگ کے کیا گیا اور متاثرین نے کوئی غلط کام نہیں کیا تھا۔”
ادھر غزہ سٹی کے طفح محلے میں ایک اسرائیلی ڈرون حملے نے مزید 6 فلسطینیوں کی جان لے لی، جب کہ شیخ رضوان علاقے میں زقوت خاندان کے فلیٹ پر بمباری سے ایک اور فرد جاں بحق ہوا۔
اس کے ساتھ ساتھ، اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں جنگ بندی کے خلاف بڑا مظاہرہ بھی دیکھنے میں آیا جس میں ان اسرائیلی یرغمالیوں نے بھی شرکت کی جو حالیہ قیدیوں کے تبادلے میں رہا ہوئے تھے۔
مظاہرین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری جنگ بندی کی جائے اور باقی یرغمالیوں کو بھی واپس لایا جائے۔
مظاہرے میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم بنیامن نیتن یاہو کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
غزہ میں جاری صورتحال مسلسل سنگین ہوتی جا رہی ہے جب کہ شہریوں کی شہادتوں میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا انڈیا اور پاکستان سےمل کر کشمیر کا حل نکالنے کی کوشش کرے گا، ڈونلڈ ٹرمپ