Follw Us on:

اسلام آباد میں یوم تشکر کی خصوصی تقریب: ’اگر ہم مستقل امن چاہتے ہیں تو مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا‘

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Ssss

وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ اس دشمن کے 6 طیارے گرائے جو جنوبی ایشیا میں خود کو تھانے دار سمجھتا تھا، دشمن کے رافیل بھی مارے اور  ان کے ڈرونز بھی گرائے۔ اگر ہم مستقل امن چاہتے ہیں تو مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا۔

آج  اسلام آباد پاکستان مانیومنٹ پر یوم تشکر کی خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی وزیر اعظم شہباز شریف تھے۔ تقریب میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سمیت تینوں سروسز  چیفس بھی شریک ہوئے۔

تقریب میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق، وزیر دفاع خواجہ آصف اور وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ سمیت  دیگر وزرا بھی شریک تھے۔ تقریب میں معرکہ حق کے دوران اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کرنے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

وزیراعظم  شہباز شریف نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ وطن عزیز پر جانیں نچھاور کرنے والے شہدا کو سلام پیش کرتے ہیں۔ آج کا دن تشکر کا ہے، یہ دن صدیوں بعد کسی کسی کو ملتا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دشمن نے ہماری مخلصانہ پیشکش کو حقارت سے ٹھکرایا، ہم نے پیشکش کی تھی کہ پہلگام واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں۔ 9 اور 10مئی کی رات کو افواج پاکستان کے سپہ سالاروں سے ملاقات ہوئی، اس ملاقات میں طے پایا کہ دشمن نے آخری حد بھی پار کرلی۔

شہباز شریف نے کہا کہ دشمن نے ہمارے شہریوں کو حملہ کرکے انہیں۔ شہید کردیا جس میں 6سالہ بچہ بھی شامل تھا، دشمن نے یہ پیغام دیا کہ ہم پاکستان کے اندر جاکر بھی حملہ کرسکتے ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا اس دشمن کے 6 طیارے گرائے جو جنوبی ایشیا میں خود کو تھانے دار سمجھتا تھا، دشمن کے رافیل بھی مارے اور  ان کے ڈرونز بھی گرائے۔

مزید پڑھیں: شہبازشریف کا سی ایم ایچ کا دورہ: ‘عوام، افواج پاکستان جیسی ثابت قدمی کی مثال کہیں نہیں ملتی’

شہباز شریف نے کہا کہ دشمن دھمکیاں دیتا رہا اس لیے ہم نے فیصلہ کیا کہ جواب دیں گے، 9 اور 10 مئی کی رات آرمی چیف نے بتایا کہ دشمن نے میزائل داغے ہیں، انہوں  نے کہا مجھے اجازت دیں کہ ہم دشمن کو جواب دیں، دشمن کو ایسا تھپٹر ماریں گے کہ یاد کرے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے جواب سے دشمن کو پھر سر چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج دنیا بھر میں یہ بات ہورہی ہے کہ پاکستان نے کامیابی کیسے حاصل کی، پاکستان کے 24کروڑ عوام کی دعائیں تھی جو اللہ تعالیٰ نے قبول کیں، آج ہم یوم تشکر اس طرح منارہے ہیں کہ پوری قوم کے سر سجدے میں ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم اس سفر کا آغاز کریں کہ جس کے لیے پاکستان وجود میں آیا تھا، لاکھوں شہیدوں کی روحیں پکار رہی ہیں کہ آؤ پاکستانیوں قائداعظم کا پاکستان بناؤ۔

وزیر  اعظم شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج جو وحدت ہے اس کو اپنا سرمایہ بنادیں تو پاکستان اپنا مقام حاصل کرلے گا، اب ہمیں معاشی میدان میں 10 مئی کو معرض وجود میں لانا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کشیدہ صورتحال میں یکجہتی کے اظہار پر دوست ممالک کے شکرگزار ہیں، کشیدگی میں کمی کے لیے صدر ٹرمپ کے اہم کردار کا معترف ہوں، امن کے لیے  امریکی صدر ٹرمپ نے قائدانہ کردار ادا کیا۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے 3 جنگیں لڑیں جس سے کچھ حاصل نہیں ہوا، ہمیں پرامن ہمسائے کی طرح بیٹھ کر مذاکرات کرنا ہوں گے، اگر ہم مستقل امن چاہتے ہیں تو مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا۔

شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا بہت بڑا شکار ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے 90 ہزار جانیں گنوائی ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمیں 150ارب ڈالر کانقصان اٹھانا پڑا۔

پاکستان بھر میں یوم تشکر منایا گیا

پاکستان بھر میں ‘یوم تشکر’ ملی جوش و جذبے سے منایا جا رہا ہے جس کا مقصد انڈین جارحیت کے خلاف آپریشن ‘بنیان مرصوص’ میں تاریخی کامیابی پر اللہ کا شکر ادا کرنا اور افواجِ پاکستان کو خراجِ تحسین پیش کرنا ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 31 جبکہ تمام صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔

یوم تشکر کی مناسبت سے مزار قائد اور مزار اقبال پر گارڈز کی تبدیلی کی پروقار تقریبات منعقد ہوئیں اور ملک بھر میں پرچم کشائی کی تقاریب کا اہتمام کیا گیا۔

اس موقع پر شہدا کی یادگاروں پر پھول رکھے گئے اور ان کے لیے دعائیہ تقاریب منعقد کی گئیں۔

آپریشن کے دوران پاکستان پر قربان ہونے والے جوانوں کے لواحقین سے خصوصی ملاقاتوں کا اہتمام کیا گیا جبکہ نماز جمعہ میں پاکستان کی سلامتی و خوشحالی کے لیے خصوصی دعاؤں کا اہتمام بھی کیا گیا۔

یوم تشکر کی مرکزی تقریب پاکستان مونومنٹ اسلام آباد میں جاری ہے، جس کے مہمانِ خصوصی وزیراعظم شہباز شریف ہیں۔

چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اور مسلح افواج کے سربراہان بھی تقریب میں شریک ہیں۔

یاد رہے کہ پاکستان نے 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب انڈیا کی فوجی جارحیت کا بھرپور جواب دیتے ہوئے دشمن کے 5 جنگی طیارے مار گرائے۔

لازمی پڑھیں: بنگلہ دیش نے پاکستان کے لیے ویزا قوانین میں نرمی کر دی

یوم تشکر کے موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔ شہر کے داخلی و خارجی راستوں، اہم شاہراؤں اور کھلے مقامات پر سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے۔

ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کی جانب سے حساس مقامات پر سنائپرز تعینات کرنے، مساجد کے اطراف گشت بڑھانے اور گاڑیوں کی مکمل چیکنگ کی ہدایت جاری کی گئی ہیں۔

نماز جمعہ کے اجتماعات کی سیکیورٹی کو مزید سخت کر دیا گیا ہے اور ڈولفن اسکواڈ، پی آر یو اور پٹرولنگ یونٹس مسلسل گشت پر مامور ہیں۔

یوم تشکر کے موقع پر گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے مزار اقبال پر حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

اس موقع پر مولانا عبدالخبیر آزاد بھی موجود تھے۔

گورنر نے کہا کہ اللہ نے پاکستان کو عظیم فتح سے نوازا اور افواج پاکستان نے قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ انڈیا کے پاس وسائل زیادہ ہیں مگر ایمان کی طاقت سے ہم نے دشمن کو شکست دی۔ ہم پر امن قوم ہیں مگر ہماری امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

جنگ ہم پر مسلط کی گئی تھی لیکن کامیابی کے بعد ملک کا وقار اور گرین پاسپورٹ کی عزت میں اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کی سرزمین یا سالمیت پر حملہ ہوا تو جواب بے رحم ہو گا، ڈی جی آئی ایس پی آر

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس