Follw Us on:

انڈیا نے پورے خطے کو جنگ میں دھکیلا، پاکستان 

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Shafqat ali
ترجمان دفتر خارجہ

 ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ انڈیا کا مسلسل بڑھتا ہوا دفاعی بجٹ اس کے عزائم کا واضح عکاس ہے، انڈیا جنوبی ایشیا میں سیکیورٹی کے توازن کو بری طرح متاثر کر رہا ہے۔

ترجمان کے مطابق انڈیا کی جانب سے جدید ہتھیاروں کی تیز رفتار خریداری باعث تشویش ہے جو خطے میں اسلحہ کی دوڑ کو ہوا دے رہی ہے۔ پاکستان کی اس پیش رفت پر گہری نظر ہے، پاکستان اپنی قومی سلامتی سے متعلق ہر ممکن اقدام کرنے کے لیے مکمل طور پر تیار اور مستعد ہے۔

 ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے ہر ممکن خطرے سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت چوکس ہیں۔

دفتر خارجہ نے جموں و کشمیر کے حوالے سے بھی پاکستان کے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں تسلیم کیا گیا ہے۔

پاکستان کشمیری عوام کے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کی مسلسل حمایت کرتا آیا ہے اور مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کے چارٹر اور قراردادوں کے مطابق حل ناگزیر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، انڈیا کشیدگی، پاکستان میں ’یوم تشکر‘ کیوں منایا جارہا ہے؟

ترجمان نے خبردار کیا کہ جموں و کشمیر کا تنازع جنوبی ایشیا میں جوہری تصادم کا باعث بن سکتا ہے جو نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی امن و سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہے۔

اس دیرینہ مسئلے کا پُرامن حل خطے کے دیرپا استحکام کے لیے ناگزیر قرار دیا گیا ہے۔

دفتر خارجہ نے برطانوی وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ پاکستان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ پاکستان کا قریبی دوست اور اہم شراکت دار ہے۔

پاکستان نے خطے میں کشیدگی کم کرنے میں برطانیہ کے مثبت کردار کا خیرمقدم کیا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ ترکیہ اور آذربائیجان پاکستان کے دیرینہ اور قابل اعتماد شراکت دار ہیں۔

پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات صرف حکومتی سطح پر نہیں بلکہ عوامی سطح پر بھی انتہائی مضبوط ہیں اور ترکیہ ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔

مزید پڑھیں: شہبازشریف کا سی ایم ایچ کا دورہ: ‘عوام، افواج پاکستان جیسی ثابت قدمی کی مثال کہیں نہیں ملتی’

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس