دفترِخارجہ نے انڈین ذرائع ابلاغ میں ”آپریشن بنیان مرصوص“ کے دوران پاکستان کی جانب سے شاہین میزائل داغنے سے متعلق خبروں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد، من گھڑت اور گمراہ کن قرار دیا۔
نجی خبررساں ادارے ‘انڈیپنڈنٹ اردو’ کے مطابق پیر کو جاری ایک بیان میں دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ انڈین میڈیا کے بعض حلقے دانستہ طور پر یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ مذکورہ آپریشن میں پاکستان نے شاہین میزائل کا استعمال کیا، حالانکہ اس الزام کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ افواہیں اس وقت منظرعام پر آئیں، جب انڈین فوج کے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو جاری کی گئی، جس میں مبینہ طور پر پاکستان کے شاہین میزائل کو دکھایا گیا تھا، مگر بعد میں انڈین فوج نے بغیر کوئی وضاحت دیے وہ ویڈیو خاموشی سے ہٹا دی۔
ترجمان کے مطابق افسوسناک امر یہ ہے کہ متعدد انڈین میڈیا ادارے بغیر تصدیق کیے اس جھوٹے دعوے کو پھیلانے میں مصروف رہے اور بعض اب بھی اسے دہرا رہے ہیں۔

دفتر خارجہ نے اس امر پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ انڈین فوج کی جانب سے اس غلط دعوے کی نہ تو تردید کی گئی اور نہ ہی کوئی سرکاری وضاحت پیش کی گئی، جس سے واضح ہوتا ہے کہ یہ سب ایک منظم مہم کا حصہ تھا۔
ترجمان نے واضح کیا کہ 12 مئی 2025 کو آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ تفصیلی اعلامیے میں ان تمام ہتھیاروں کی وضاحت فراہم کی جا چکی ہے، جو آپریشن بنیان مرصوص کے دوران استعمال کیے گئے تھے۔
ان میں ”فتح سیریز“ کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے جدید میزائل ایف ون اور ایف ٹو، درست نشانے کے لیے جدید امیونیشنز، خودکار ڈرونز اور طویل فاصلے تک مار کرنے والی توپیں شامل تھیں۔
مزید پڑھیں: پرفارمنس میں ہمارا مقابلہ کسی سابقہ حکومت سے نہیں بلکہ خود سے ہے، مریم نواز
ترجمان نے مزید بتایا کہ آپریشن کے دوران نشانہ بنائے گئے انڈین علاقوں اور مقبوضہ کشمیر کے مخصوص مقامات کی تفصیلات بھی مذکورہ اعلامیے کا حصہ تھیں۔
دفتر خارجہ نے زور دیا کہ غیر مصدقہ، اشتعال انگیز اور بے بنیاد معلومات کی اشاعت نہ صرف خطے کے امن اور استحکام کے لیے خطرناک ہے بلکہ اس سے خود انڈین اداروں کی پیشہ ورانہ ساکھ بھی متاثر ہو رہی ہے۔