انگلینڈ کے پیس باؤلنگ آل راؤنڈر ٹام کرن نے سوشل میڈیا پر ان افواہوں کی سختی سے تردید کی ہے جن میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ وہ حالیہ پاکستان، انڈیا کشیدگی کے باعث پروازوں کی معطلی پر بچوں کی طرح روئے تھے۔
یہ افواہ بنگلہ دیش کے نوجوان لیگ اسپننگ آل راؤنڈر رشاد حسین کی جانب سے پھیلائی گئی تھی، جنہوں نے یہ بات ایک نجی گفتگو کے دوران کہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس ایل 10: اسلام آباد یونائیٹڈ کی کراچی کنگز کو 79 رنز سے شکست
یہ معاملہ اس وقت شروع ہوا جب گزشتہ ماہ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کو فضائی حدود کی بندش کے باعث عارضی طور پر روک دیا گیا۔ لاہور قلندرز کے غیر ملکی کھلاڑی، جن میں کرن اور رشاد بھی شامل تھے، دبئی کے راستے وطن واپس روانہ ہوئے۔ دوران سفر رشاد حسین نے بنگلہ دیشی صحافیوں سے گفتگو میں دعویٰ کیا کہ جب کرن کو پروازوں کے منسوخ ہونے کی اطلاع ملی تو وہ گھبرا گئے اور “ایک بچے کی طرح رونے لگے”، جس پر تین افراد کو اسے چپ کرانا پڑا۔

رشاد کا ہلکے پھلکے انداز میں کیا گیا یہ تبصرہ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا، اور میمز کی شکل میں پھیلنے لگا، مگر ٹام کرن کی جانب سے فوری طور پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
اب جبکہ پاکستان اور انڈیا کے درمیان کشیدگی میں کمی آئی ہے اور پی ایس ایل دوبارہ شروع ہو چکی ہے، کرن نے لاہور پہنچنے کے بعد اپنی خاموشی توڑی اور سوشل میڈیا پر پاکستان رینجرز کے ساتھ ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا، “خوشی ہے کہ پی ایس ایل دوبارہ بحال ہو چکی ہے۔ میں دونوں ممالک کے درمیان دیرپا امن کی دعا کرتا ہوں۔ اور خدا کی قسم، میں رویا نہیں تھا۔ میں کھیلنے کے لیے تیار تھا۔”
ادھر رشاد حسین، جو ان دنوں بنگلہ دیش کی ٹیم کے ساتھ متحدہ عرب امارات کے دورے پر ہیں، پی ایس ایل میں دوبارہ شمولیت کے لیے دستیاب نہیں۔ انہوں نے اپنی سابقہ بات پر وضاحت دیتے ہوئے معذرت کر لی ہے۔ رشاد کا کہنا تھا، “میری بات سیاق و سباق سے ہٹ کر تھی اور جذبات کی شدت میں مبالغہ آمیز انداز اختیار کر لیا گیا۔ میں ٹام کرن اور کسی بھی غلط فہمی کا شکار ہونے والے فرد سے مخلصانہ طور پر معذرت خواہ ہوں۔”
اس وضاحت کے بعد معاملہ بظاہر ختم ہوتا دکھائی دیتا ہے، اور تمام نظریں ایک بار پھر پی ایس ایل کی جاری سرگرمیوں پر مرکوز ہو چکی ہیں۔