ڈاکٹر ماحیرہ عبدالغنی نے یونیورسٹی آف کیمبرج سے میٹریل سائنس اور میٹالرجی میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے۔
انہوں نے پاکستان سے انجینئرنگ کی تعلیم مکمل کی اور بعد ازاں ایراسمس منڈس اسکالرشپ کے تحت جرمنی اور فرانس میں میٹیریلز انجینئرنگ میں ماسٹرز کیا، اور بالآخر دنیا کی ممتاز ترین یونیورسٹی، یونیورسٹی آف کیمبرج میں پی ایچ ڈی کی۔
ڈاکٹر ماحیرہ کی تحقیق ڈی 2 میٹیریلز پر مرکوز رہی، جس میں انہوں نے جدید الیکٹرونکس میں درپیش چیلنجز اور ممکنہ اطلاق کا مطالعہ کیا۔ دورانِ تحقیق انہوں نے نینو فیبری کیشن کی مہارت حاصل کی اور اعلیٰ معیار کا سائنسی کام انجام دیا۔
یہ پاکستانی خواتین کے لیے سٹیم (STEM)کے میدان میں ایک سنگِ میل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا ٹی شرٹس نہیں بلکہ ٹینکس بنائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ نے پیوٹن کو’پاگل‘ قرار دے دیا

ڈاکٹر ماحیرہ عبدالغنی 21 سال کی عمر میں انجینئرنگ میں ماسٹرز کرنے کے لیے جرمنی گئیں۔ اس کے بعد 22 سال کی عمر میں میٹیریلز فار الیکٹرانکس میں ماسٹرز کے لیے فرانس منتقل ہوئیں۔ صرف ایک سال بعد، 23 برس کی عمر میں انہیں ایراسمس منڈس کی جانب سے کیمبرج یونیورسٹی میں اسکالرشپ ملی، جہاں انہوں نے پی ایچ ڈی مکمل کی۔
ڈاکٹر ماحیرہ عبدالغنی نجی نشریاتی ادارے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کیمبرج میں جو میرا وقت گزرا ہے وہ بہت انسپائرنگ تھا۔مجھے اس لیول تک کام کرنے کا موقع ملا جہاں بہت زیادہ سہولیات ملتی ہیں اور بہت زیادہ سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ پی ایچ ڈی کرتے ہوئے مجھے اپنی فیلڈ کے بارے میں بہت زیادہ جاننے کا موقع ملا۔
ان کا کہنا تھا کہ شروع میں پی ایچ ڈی کافی دلچسپ لگی لیکن جیسے جیسے اس میں گہرائی آتی گئی تو بوریت آنا شروع ہو جاتی ہے، لیکن اگر آپ ثابت قدم رہیں تودلچسپی قائم رہ سکتی ہے۔