شیخوپورہ لاہور روڈ پر خانپور کے قریب ایک نجی پیپر مل میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں زہریلی گیس امونیا کے اخراج سے چار مزدور جاں بحق اور چار بے ہوش ہو گئے۔
واقعہ اس وقت پیش آیا جب کاغذ اور گتہ بنانے کے لیے ایک کنویں میں بھوسے اور ردی سے پلپ تیار کیا جا رہا تھا۔ دورانِ کام ایک نوجوان مزدور، 19 سالہ بلال احمد، کنویں میں گر گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں بارش کا سلسلہ، این ڈی ایم اے نے ایمرجنسی الرٹ جاری کر دیا
دیگر چار مزدوروں میں سے عمران اور اختر کی حالت تشویشناک ہے، جبکہ صدام (32 سال) اور عباد علی (52 سال) کو خطرے سے باہر قرار دیا گیا ہے۔
اُسے بچانے کے لیے سات مزدور یکے بعد دیگرے کنویں میں اترے، تاہم فیکٹری میں حفاظتی اقدامات کی عدم موجودگی اور زہریلی گیس کے اخراج کے باعث 40 سالہ عباس، 30 سالہ علی حیدر اور بلال احمد موقع پر ہی دم توڑ گئے، جبکہ چوتھا مزدور، 24 سالہ شعیب ستار، ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال شیخوپورہ میں جانبر نہ ہو سکا۔
ریسکیو حکام نے فیکٹری کو سیل کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں، جبکہ مقامی افراد اور متاثرہ خاندانوں نے فیکٹری مالکان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ واقعے نے ایک بار پھر صنعتی اداروں میں مزدوروں کی حفاظت پر سوالیہ نشان لگا دیا ہے۔