Follw Us on:

روس اور یوکرین کے درمیان ایک ہزار سے زائد قیدیوں کا تبادلہ، جنگ بندی کیوں ممکن نہیں؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Russia ukrain feature
یوکرین اور روس کے درمیان ایک ہزار قیدیوں کا تبادلہ، لیکن جنگ رکنے کے کوئی آثار نہیں( فائل فوٹو)

یوکرین اور روس نے جمعہ، ہفتہ اور اتوار کے روز ایک دوسرے کے ایک، ایک ہزار قیدی رہا کیے، جو تین سالہ جنگ کے دوران قیدیوں کا سب سے بڑا تبادلہ تھا۔ یہ تبادلہ 16 مئی کو استنبول میں ہونے والے مذاکرات کے دوران روس کی جانب سے دی گئی پیشکش کے نتیجے میں عمل میں آیا، تاہم جنگ رکنے کے کوئی آثار تاحال نظر نہیں آ رہے۔

عالمی نشریاتی ادارے ‘الجزیرہ’ کے مطابق گزشتہ تین دنوں کے دوران روس نے یوکرینی شہریوں پر 900 سے زائد خودکش ڈرونز اور 92 میزائل داغے، جن کے نتیجے میں کم از کم 16 افراد جاں بحق ہو گئے۔

واضح رہے کہ یہ حملے یوکرین کی اُن کارروائیوں کے ردعمل میں کیے گئے، جن میں یوکرینی فورسز نے روس کے تولا، آلابوگا اور تاتارستان کے علاقوں میں واقع فوجی انفراسٹرکچر پر کم از کم 800 ڈرونز کے ذریعے حملے کیے تھے۔

روسی ڈرونز یوکرین کے شہری علاقوں پر گرے، جن سے اپارٹمنٹس کی عمارتوں  کو کافی زیادہ نقصان ہوا، یوکرینی دفاعی فورسز نے تقریباً 82 فیصد ڈرونز کو مار گرایا، جو ان کے معمول کی شرح سے کم تھا۔

یہ بھی پڑھیں:غزہ: بھوک سے نڈھال افراد کا خوراک کے گودام پر دھاوا، دوجاں بحق 

روس اپنے ڈرونز کو دو کلومیٹر سے زائد بلندی پر اُڑا رہا ہے تاکہ وہ زمینی مشین گنوں کی پہنچ سے باہر رہیں اور ان ڈرونز کو یوکرین کے انٹرنیٹ سسٹم کے ساتھ ہم آہنگ کر دیا گیا ہے تاکہ الیکٹرانک مداخلت ناکام ہو جائے۔

یاد رہے کہ روس کی جانب سے مشرقی یوکرین میں زمینی حملے تاحال جاری ہیں اور دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس نے سومی، خارکیف اور دونیتسک کے علاقوں میں چھ بستیاں قبضے میں لے لی ہیں۔ روس نے پوکرووسک کے قریب بھی اپنے زیر قبضہ علاقے کو وسعت دی ہے، جو اس سال اس کا مرکزی ہدف ہے اور ایک وسیع تر زمینی حملے کی تیاری کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں:’معمولی سی تاخیر پر پریشان ہوجاتی ہوں‘، بنگلادیشی سیاست میں دوبارہ ہلچل، انتخابات کا مطالبہ

خیال رہے کہ یوکرینی صدر زیلنسکی نے پیر کی شب اپنے خطاب میں کہا تھا کہ فی الحال کوئی اشارہ نہیں کہ روس امن یا سفارتکاری پر سنجیدگی سے غور کر رہا ہے، جب کہ اس بات کے کافی شواہد موجود ہیں کہ وہ ایک طویل جنگ کی تیاری کر رہا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس