پاکستان کی دفاعی صنعت کے لیے ایک بڑی کامیابی آذربائیجان نے جے ایف-17 تھنڈر جنگی طیاروں کی خریداری کا آرڈر 16 سے بڑھا کر 40 کر دیا، 4.6 ارب ڈالر مالیت کے اس معاہدے کو پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا دفاعی برآمدی معاہدہ قرار دیا جا رہا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے ترکیہ ٹوڈے کے مطابق پاکستانی حکومت نے اس اہم دفاعی پیش رفت کی تصدیق اپنے سرکاری سوشل میڈیا چینلز کے ذریعے کی، جس میں بتایا گیا کہ آذربائیجان نے پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری اور 4.6 ارب ڈالر کے جنگی طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کیا ہے۔
اس معاہدے کے تحت آذربائیجان جے ایف-17 تھنڈر طیاروں کا سب سے بڑا بین الاقوامی خریدار بن گیا ہے، جس نے نائیجیریا اور میانمار جیسے ممالک کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
جے ایف-17 تھنڈر طیارہ پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس اور چین کے چنگدو ایئرکرافٹ کارپوریشن کا مشترکہ منصوبہ ہے، جو کہ جدید صلاحیتوں کے ساتھ نسبتاً کم لاگت پر دستیاب ہے۔

واضح رہے کہ یہ طیارے اُن ممالک کے لیے پرکشش انتخاب بن چکے ہیں جو مغربی چوتھی جنریشن کے مہنگے طیاروں کے متبادل کی تلاش میں ہیں۔
آذربائیجان کے صدر الہام علییف نے 2024 کے آخر میں باکو کے حیدر علییف انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر جے ایف-17 بلاک III طیاروں کا خود معائنہ کیا تھا اور پاکستان کی دفاعی ٹیکنالوجی کی تعریف کی تھی۔ اس موقع پر طیاروں میں جدید ٹارگٹنگ پوڈز اور میزائل سسٹمز نصب دیکھے گئے۔
جے ایف-17 بلاک III جدید ترین ورژن ہے جس میں AESA ریڈار، جدید ایویانکس اور PL-15 و PL-10 لمبی رینج والے میزائلوں کے ساتھ مطابقت جیسی خصوصیات شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: روس کی جوابی کارروائی ابھی باقی ہے، امریکی حکام
دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق آذربائیجان ممکنہ طور پر ترکی کے بنائے گئے گوکدوغان اور بوزدوغان میزائلوں کو بھی اس طیارے میں شامل کرے گا، جو پاکستان، ترکی اور آذربائیجان کے درمیان بڑھتے ہوئے سہ فریقی دفاعی تعاون کی نشاندہی ہے۔
متوقع ہے کہ ان طیاروں کی پہلی کھیپ آئندہ چند ماہ میں آذربائیجان ایئر فورس کے حوالے کر دی جائے گی۔
یہ معاہدہ نہ صرف پاکستان کی دفاعی برآمدات کے لیے سنگ میل ہے بلکہ دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات میں گہرائی کا مظہر بھی ہے۔