Follw Us on:

“دو میٹر لگانا جرم مگر 200 یونٹ سے اوپر خرچ پر 500 گنا بل جائز” معاملے پر پاور ڈویژن کی وضاحت

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Website web image logo (9)
رہائشی جگہ پر دوسرا بجلی میٹر آج بھی موجودہ قوانین کے تحت حاصل کیا جا سکتا ہے۔ (فوٹو: گوگل)

وزارت توانائی و پاور ڈویژن نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ان خبروں کو جھوٹ اور گمراہ کن قرار دیا ہے، جن میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 200 یونٹ سے زائد بجلی کے استعمال پر 500 گنا اضافی بل آنے سے بچنے کے لیے دو میٹر لگانا ضروری ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پاور ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ 200 یونٹ سے زائد بجلی کے استعمال پر 500 گنا اضافی بل آنے کی افواہیں سراسر جھوٹی ہیں اور یہ عوام میں بے چینی پیدا کرنے کی مذموم کوشش ہے۔

پاور ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایسی غلط خبریں پھیلانا اور شیئر کرنا سائبر کرائم قوانین کے تحت قابل سزا جرم ہے۔

ترجمان پاور ڈویژن نے کہا ہے کہ کسی بھی رہائشی جگہ پر دوسرا بجلی میٹر آج بھی موجودہ قوانین کے تحت حاصل کیا جا سکتا ہے بشرطیکہ درخواست دہندہ معیار پر پورا اترے۔

مزید پڑھیں: حکومت صوبائی بجٹ میں کم آمدنی والے عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈالے گی، علی خورشیدی

بیان کے مطابق 2021 کے کنزیومر سروسز مینول کے تحت کسی تعلیمی ادارے، ہاسٹل یا علیحدہ یونٹ کے لیے الگ میٹر کی اجازت پہلے بھی موجود تھی اور اب بھی دی جا سکتی ہے۔

پاور ڈویژن نے اعتراف کیا کہ ماضی میں بجلی کے ناجائز استعمال اور سبسڈی کے غلط فائدے اٹھانے کے واقعات بھی سامنے آتے رہے ہیں، تاہم اب مؤثر قوانین پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔

عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس قسم کی جھوٹی معلومات پر توجہ نہ دیں اور بجلی کے درست اور شفاف استعمال کو یقینی بنانے کے لیے محکمہ بجلی کے ساتھ تعاون کریں تاکہ اصل حقدار کو اس کا حق بروقت اور صحیح طریقے سے ملتا رہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس