Follw Us on:

چین کی پاکستان کو 40 جے-35 اسٹیلتھ طیاروں اور جدید دفاعی نظام کی پیشکش

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
J35
چین کی پاکستان کو 40 جے-35 اسٹیلتھ طیاروں اور جدید دفاعی نظام کی پیشکش( فائل فوٹو)

چین نے پاکستان کو جدید جنگی سازوسامان کی فراہمی کی پیشکش کی ہے، جس میں پانچویں نسل کے جے-35 اسٹیلتھ لڑاکا طیارے، فضائی نگرانی کے جدید طیارے اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے دفاعی میزائل شامل ہیں۔

حکومت پاکستان کے سرکاری ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر وزیراعظم شہباز شریف کی زیر قیادت حکومت کی سفارتی کامیابیوں کی فہرست جاری کی گئی۔ پیغام میں بتایا گیا کہ پاکستان کو چین کی جانب سے 40 جے-35 اسٹیلتھ طیارے، شآنشی کے جے-500 فضائی نگرانی و کنٹرول طیارے اور ایچ کیو-19 فضائی دفاعی نظام کی پیشکش کی گئی ہے۔

اسی اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان 4.6 ارب ڈالر کا معاہدہ طے پایا ہے، جس کے تحت آذربائیجان پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کے تیار کردہ 40 جے ایف-17 لڑاکا طیارے حاصل کرے گا۔

عالمی دفاعی ویب سائیٹ بریکنگ ڈیفنس کےمطابق چین کی جانب سے اس پیشکش کی ابتدائی اطلاع دسمبر میں منظرعام پر آئی تھی، جب کچھ حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ جے-35، جسے ایف سی-31 کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کی ترسیل چند مہینوں میں شروع ہو سکتی ہے۔ جنوری میں پاکستانی فضائیہ کے سربراہ نے اس مجوزہ خریداری کی تصدیق بھی کر دی تھی۔

J35
جے-35، جسے ایف سی-31 کے نام سے بھی جانا جاتا ہے( فائل فوٹو)

جے-35 طیارہ اس وقت چین کی فضائیہ اور بحریہ کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ بحریہ کے لیے تیار کردہ ورژن کو چین کے طیارہ بردار بحری جہازوں پر تعینات کیے جانے کا امکان ہے۔ یہ طیارہ دراصل ایف سی-31 کا ازسرنو تیار کردہ ماڈل ہے، جسے ابتدائی طور پر برآمدی منڈیوں کے لیے پیش کیا گیا تھا، لیکن اسے خاطر خواہ تجارتی کامیابی حاصل نہ ہو سکی۔

یہ بھی پڑھیں :پاکستان کا معیشت پر مثبت اثرات کا دعویٰ، یورپی برآمدات میں کتنا اضافہ ہوا؟

یہ طیارہ 2021 میں جے-35 کے نام سے سامنے آیا۔ سب سے پہلے اس کا بحری ورژن منظرعام پر آیا، جس میں طیارہ بردار جہاز سے پرواز کے لیے مخصوص ٹیکنالوجی شامل کی گئی تھی۔ فضائیہ کے لیے تیار کردہ ورژن 2023 میں سامنے آیا، جب کہ نومبر 2024 میں اسے چین کے ایک فضائی نمائش میں عوام کے سامنے پیش کیا گیا۔

اس طیارے کو اکثر امریکی ساختہ ایف-35 سے مشابہ قرار دیا جاتا ہے، تاہم ماہرین کے مطابق دونوں میں کئی نمایاں فرق بھی موجود ہیں۔ جے-35 میں دو انجن نصب ہیں، جب کہ ایف-35 ایک انجن پر مشتمل ہے۔ جے-35 میں ریڈار سے بچاؤ کے لیے جدید تکنیکی ڈیزائن استعمال کیا گیا ہے اور یہ طیارہ اندرونی ہتھیاروں کی گنجائش رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں:ایپل کا آپریٹنگ سسٹمز میں بڑے پیمانے پر تبدیلیوں کا اعلان

اس پیشکش میں شآنشی کے جے-500 فضائی نگرانی طیارہ بھی شامل ہے، جو چین کی فضائیہ میں خدمات انجام دے رہا ہے۔ یہ طیارہ شآنشی وائی-9 ٹربوپراپ طیارے پر مبنی ہے اور اس پر نصب بڑا ریڈار تمام سمتوں میں نگرانی کی صلاحیت رکھتا ہے۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس