Follw Us on:

’کویت میں ویزہ پابندیاں ختم‘، پاکستانی کن شعبوں میں کام کے لیے جا سکتے ہیں؟

نیوز ڈیسک
نیوز ڈیسک
Kuwait .
گزشتہ برس صرف 1,882 پاکستانی کویت گئے تھے۔ (فوٹو: خلیج ٹائمز)

کویت نے تقریباً 14 سال بعد پاکستانی شہریوں کے لیے ویزہ پابندیاں ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے بعد پاکستانیوں کے لیے روزگار، کاروبار اور فیملی وزٹ کے دروازے دوبارہ کھل گئے ہیں۔ کویتی حکومت کی جانب سے ورک ویزا، فیملی ویزا، بزنس ویزا اور سیاحتی ویزا (ٹورسٹ ویزا) کی کیٹیگریز دوبارہ بحال کر دی گئی ہیں۔

یہ فیصلہ حالیہ مہینوں میں پاکستانی اور کویتی حکام کے درمیان ہونے والی ملاقاتوں کے بعد سامنے آیا ہے۔ ان ملاقاتوں کا مقصد دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنانا اور کویت میں پاکستانی افرادی قوت کی دوبارہ شمولیت کو ممکن بنانا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ‘تمہاری چھٹیاں، ہماری مصیبت’ بارسلونا میں مقامی افراد ’اوورٹورازم‘ کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے

یاد رہے کہ 2011 میں کویت نے سیکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر پاکستان سمیت ایران، عراق، شام اور افغانستان کے شہریوں پر ویزہ پابندیاں عائد کر دی تھیں۔ اس کے بعد سے پاکستانیوں کے لیے کویت جانا مشکل ہو گیا تھا، خاص طور پر کام یا خاندان کے ساتھ رہنے کے لیے۔

Kuwait..j
تعلیم یافتہ افراد کے لیے آئی ٹی، انجینئرنگ، اکاؤنٹنگ اور مینجمنٹ کے شعبوں میں بھی نوکریاں دستیاب ہیں۔ (فوٹو: کویت نیوز)

اب کویت کی طرف سے ویزہ بحالی کا یہ فیصلہ پاکستانی شہریوں کے لیے ایک خوش آئند خبر ہے، کیونکہ کویت نہ صرف مشرق وسطیٰ کی ایک مضبوط معیشت ہے بلکہ اس کی کرنسی دنیا کی سب سے قیمتی کرنسیوں میں شمار ہوتی ہے۔

کویت میں پاکستانیوں کے لیے روزگار کے کئی شعبے کھلے ہوئے ہیں۔ خاص طور پر تعمیرات، صحت، ٹیکنیکل سروسز، انفراسٹرکچر، سیکیورٹی، ڈرائیونگ، گھریلو ملازمتیں، اور تعلیم کے میدان میں کام کے مواقع موجود ہیں۔ تعلیم یافتہ افراد کے لیے آئی ٹی، انجینئرنگ، اکاؤنٹنگ اور مینجمنٹ کے شعبوں میں بھی نوکریاں دستیاب ہیں۔

اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین محمد عدنان پراچہ کا ڈبلیو ای نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا ہے کہ “کئی سالوں بعد کویت کی جانب سے ویزے بحال کرنا نہ صرف دونوں ممالک کے تعلقات کے لیے اہم پیش رفت ہے بلکہ پاکستانی نوجوانوں کے لیے عالمی سطح پر خود کو منوانے کا ایک بڑا موقع ہے۔”

Kuwait..
کویت میں جاری میگا منصوبوں میں بھی پاکستانی ہنر مندوں کے لیے روزگار کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ (فوٹو: عرب نیوز پی کے)

انہوں نے بتایا کہ 2024 میں صرف 1,882 پاکستانی کویت گئے تھے، جب کہ 2025 کے ابتدائی پانچ مہینوں میں یہ تعداد صرف 101 رہی۔ اب ویزہ بحالی کے بعد یہ تعداد تیزی سے بڑھنے کا امکان ہے۔ خاص طور پر پیرا میڈیکل شعبے جیسے نرسنگ، لیبارٹری، فزیوتھراپی اور دیگر طبی شعبہ جات میں پاکستانیوں کی مانگ بڑھ رہی ہے۔

کویت میں جاری میگا منصوبوں میں بھی پاکستانی ہنر مندوں کے لیے روزگار کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ ہنر مند مزدور، مستری، الیکٹریشن، فورمین، ویب ڈویلپرز، سیکیورٹی گارڈز، ڈرائیورز (ہیوی و لائٹ)، گودام کے ملازمین، جنرل لیبر اور ڈلیوری رائیڈرز جیسے شعبے پاکستانیوں کے لیے خاص کشش رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مالی سال 2025-26: بلوچستان کے وزیر خزانہ نے 1020 ارب روپے کا بجٹ پیش کر دیا

اسی طرح، سائنس، ریاضی اور انگلش پڑھانے والے پاکستانی اساتذہ کو کویت کے پرائیویٹ اسکولوں میں روزگار کے مواقع حاصل ہو سکتے ہیں۔

عدنان پراچہ نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ اس موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کے پروگراموں کو فروغ دے اور بیرون ملک جانے کے خواہشمند افراد کے لیے آسانیاں پیدا کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر نوجوان عالمی معیار کے مطابق خود کو تیار کریں، تو وہ نہ صرف بہتر روزگار حاصل کر سکتے ہیں بلکہ وطن میں ترسیلات زر بھی بڑھا سکتے ہیں، جو ملکی معیشت کے لیے اہم سہارا بنیں گی۔

یہ پاکستان میٹرز نیوز ڈیسک کی پروفائل ہے۔

نیوز ڈیسک

نیوز ڈیسک

Share This Post:

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

متعلقہ پوسٹس