ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر جاری کردہ ایک ویڈیو میں اسرائیلی فضائی حملوں اور غزہ میں کیے گئے مظالم کے مناظر دکھائے گئے، جس کے بعد ایران کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے میزائلوں کی تباہ کاریوں اور ان پر لوگوں کے جشن منانے کی فوٹیج شامل کی گئی ہے۔
ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح دنیا بھر میں لوگوں نے ایران کے ان حملوں کو سراہا، جو اسرائیل کے خلاف ردعمل کے طور پر کیے گئے۔ ویڈیو کے کیپشن میں لکھا ہے “وہ میزائل جو دنیا کے باوقار انسانوں کے لیے خوشی کا باعث بنے۔”
ایرانی سپریم لیڈر کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب خطے میں کشیدگی عروج پر ہے اور ایران و اسرائیل کے درمیان عسکری محاذ آرائی شدت اختیار کر چکی ہے۔
ایران کا کہنا ہے کہ اس کے حملے صرف اسرائیلی جارحیت کے خلاف دفاعی ردعمل ہیں جبکہ عالمی سطح پر ان حملوں پر ملا جلا ردعمل سامنے آ رہا ہے۔
ایران کے حمایتی حلقے ان حملوں کو “مزاحمت کا نشان” قرار دے رہے ہیں، جبکہ اسرائیل نے انہیں “دہشتگردی” کا نام دیا ہے۔ تاہم ایران کے اعلیٰ ترین رہنما کی طرف سے ایسے بیان کا آنا، ایران کے مؤقف کی کھلی عکاسی کرتا ہے کہ وہ اسرائیل کے خلاف کسی بھی اقدام کو عالمی حمایت حاصل ہونے کے تناظر میں دیکھ رہا ہے۔