غزہ میں مہینوں سے جاری جنگ کے دوران صیہونی فوج کی سفاکیت تو سبھی پر عیاں ہو گئی لیکن اب مقبوضہ بیت المقدس میں ایک ایسا دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا ہے جس نے صیہونیت کی ظالمانہ سوچ کو ایک بار ظاہر کیا ہے۔
یروشیلم سے ایک دل دہلا دینے والی ویڈیو وائرل ہوئی ہے جس میں اسرائیل آبادکاورں کے ایک گروپ کو پانچ منزلہ عمارت کی چھت سے ایک معصوم بلی کو بے دردی سے نیچے پھینکتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ ویڈیو دیکھنے والوں کے دلوں کو چیر رہی ہے، اس ظالمانہ امر سے عوام میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسرائیلی آبادکاروں کا ایک گروہ ایک معصوم بلی کو اٹھا کر 5 منزلہ بلند عمارت کی چھت پر لے جتا ہے۔ ان میں سے ایک نوجوان بلی کو اٹھا کر کے بے رحمی سے نیچے پھینک دیتا ہے جبکہ باقی اس ظالمانہ حرکت کو اپنے موبائل کے کیمرے سے فلما رہے ہوتے ہیں۔
A group of colonial Israeli settlers took a kitten to the roof of a five-story building, where one of them threw it from that height in occupied Jerusalem. pic.twitter.com/CHhP4RyhB3
— Quds News Network (@QudsNen) January 23, 2025
اس حیوانیت پر قانونی صورتحال تو تاحال واضح نہیں ہے البتہ اس ویڈیو کو متعدد بار دیکھا جا چکا ہے اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے شدید ردِعمل بھی دیا جا رہا ہے۔ اس افسوسناک واقع کی جاری کردہ ویڈیوز اور تصاویر سے بلی کے ساتھ ہونے والے مبینہ ظلم نے جانوروں کے حقوق (اینمل رائٹس) کے حامیوں کو بھڑکا دیا ہے۔
دوسری جانب انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق حکام نے اس معاملے پر تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے اور نہ کسی شخص کی شناخت ظاہر کی ہے، تاہم مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ حقائق کی تصدیق جاری ہے اور ویڈیو کے حقیقی ثابت ہونے پر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر صارفین اس پرتشدد واقع کی بھرپور الفاظ میں مذمت کر رہے ہیں، بعض صارفین نے اس سفاکیت کو ظلم کی انتہا اور غیر انسانی فعل قرار دیا ہے جبکہ بعض نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا انسانوں کے بعد اب اسرائیلی جانوروں پر بھی ظلم ڈھائیں گے۔ این جی اوز اور جانوروں کے حقوق سے متعلق اداروں نے ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ” لوگ ہمیں ان آباد کاروں کے بارے میں ہماری ناقص رائے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہیں جو اب تک روئے زمین کے بدترین لوگ ثابت ہوئے ہیں۔ ان چیزوں کی مقدار جس میں وہ ابھی تک بڑے پیمانے پر فوائد اور مواقع رکھتے ہیں، اس پر کوئی تبصرہ نہیں”۔ جبکہ دوسرے صارف نے لکھا کہ ” کیا ہم انہیں ’آبادکار‘ کہنا بند کر سکتے ہیں، کچھ طے کرنا ایک نرم عمل ہے جس کا مطلب ہے کسی چیز کی حرکت کو آہستہ آہستہ روکنا۔ لوگوں اور جانوروں کو بے گھر کرنے کے لیے تشدد کرنے والے چور ہیں۔ لارسینسٹ کے بارے میں کیا خیال ہے؟ یا بگڑے ہوئے لارسینسٹ؟”
ایک اور صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ” انہیں انسانی بچوں کی پرواہ نہیں تھی، آپ کو لگتا ہے کہ وہ جانوروں کی پرواہ کریں گے؟” ایک اور صارف نے لکھا کہ “یہ ویڈیو صبح سے میری ٹائم لائن پر آ رہی ہے، یہ بہت تکلیف دہ ہے۔ میں بلی کے بچے کے لیے اور اپنی بلیوں کو گلے لگا کر اللہ سے دعا کرتی رہی کہ وہ سب کو سلامت رکھیں۔ اسرائیلی یاجوج ماجوج ہیں، وہ سب کو مارتے ہیں”۔
ایک صارف نے حیران کن تبصرہ کیا کہ “میں جانتا ہوں کہ بلی کا بچہ ابھی بھی زندہ ہے” جبکہ دوسرے صارف نے تنزیہ انداز اپناتے ہوئے لکھا کہ “آپ دیکھتے جائیں یہ اب مرغیوں کے ساتھ کیا کرتے ہیں”۔

اس واقعہ نے ایک بار پھر سے جانوروں کے تحفظ اور حقوق کے حوالے سے تشویش کو جنم دیا ہے، اس طرح کے واقعات نہ صرف ظلم و ستم کو ظاہر کرتے ہیں بلکہ معاشرے کی بے حسی کے بڑھتے رجحان کو بھی اجاگر کرتے ہیں۔ یہ افسوسناک واقع ایک یاد دیہانی ہے کہ انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کے تحفظ کے لیے سخت قوانین بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ اس طرح کے واقعات صرف قانونی کارروائی سے ختم نہیں ہوں گے بلکہ عوامی شعور اور حساسیت پیدا کرنا ناگزیر ہے۔