امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگزیتھ نے بریفنگ میں ایران کی نیوکلیئر سائٹس پر امریکا کے حملے کے بارے میں آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ ایران کے جوہری عزائم کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔
پینٹاگون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ جو حکم ہمیں ہمارے کمانڈر ان چیف صدر ٹرمپ سے ملا، وہ مرکوز، طاقتور اور واضح تھا، ہم نے ایرانی جوہری پروگرام کو تباہ کر دیا۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ مہینوں اور ہفتوں کی تیاری اور حکمت عملی کا نتیجہ تھا تاکہ ہم اس وقت تیار ہوں جب صدر کال کریں۔
انہوں نے کہا کہ اس میں انتہائی احتیاط اور درستگی درکار تھی اور اس میں گمراہ کن حکمت عملی بھی شامل تھی۔
امریکی جنرل ڈین کین، جو کہ جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے چیئرمین ہیں، نے کہا کہ ایران پر حملہ فوج کے متعدد شعبوں میں منصوبہ بندی اور عملدرآمدکے تحت کیا گیا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ جمعہ کے روز بی ٹو بمبار طیارے امریکہ سے روانہ ہوئے اور 18 گھنٹے کی پرواز کے بعد اپنے اہداف پر اسٹرائیک پیکج کے تحت حملہ کیا۔
آپریشن مڈنائٹ ہیمر میں کئی فریب اور دھوکہ دینےکی حرکات شامل تھیں۔ بی ٹو طیاروں کی حفاظت کے لیے تیز رفتار گولہ باری کا استعمال کیا گیا اور کین نے کہا کہ ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ ایرانی دفاع نے کوئی فائرنگ کی ہو۔
مزید پڑھیں:امریکا کے حملے، ایران کا کتنا نقصان ہوا، آگے کیا ہو گا ؟
کین نے پینٹاگون میں پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ ایرانی لڑاکا طیارے پرواز نہیں کر سکے اور ایسا لگتا ہے کہ ایران کے میزائل سسٹمز نے ہمیں بھی نہیں دیکھا۔